اسلام آباد گلبرگ گرین ہاوسنگ سوسائٹی کے متاثرین رُل گئے،انتظامیہ خاموش تماشائی

0
49

اسلام آباد:اسلام آباد گلبرگ گرین ہاوسنگ سوسائٹی کے متاثرین رُل گئے،انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اس سارے کھیل کے پیچھے اسلام آباد گلبرگ گرین ہاوسنگ سوسائیٹی کی انظامیہ کا گھنونا کھیل ہے ، اس حوالے سے بہت سے حقائق سامنےآچکے ہیں مگرتازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ تمام تروعدوں اور دعووں کے باوجود متاثرین مارے مارے پھر رہے ہیں مگرکوئی بھی ان کا پرسان حال نہیں ہے

اس حوالے سے کچھ مزید حقائق بھی سامنے آئے ہیں‌ جن کے مطابق کچھ عرصہ پہلے متاثرین کی کوشش سے اسلام آباد کی انتظامیہ اس بات پر مجبورہوئی کہ اس سارے کیس کی تحقیقات کی جائیں اس مقصد کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی گئی جس میں اسلام آباد انتظامیہ نے ایک ڈپٹی رجسٹرار کے ساتھ دو افسران روول ڈیپارٹمنٹ سے لیے گئے اور ایسے ہی ایس پی اسلام آباد اور دو ایس ڈی پی او کو بھی اس کمیٹی میں شامل کیا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد گلبرگ گرین ہاوسنگ سوسائٹی کے ذمہ داران کو بھی شامل کرکے یہ فیصلہ کیا گیا کہ یہ کمیٹی ہاوسنگ سوسائٹی میں ہونے والی کرپشن اور بدعنوانی کو بے نقاب کرے گی

 

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بجائے ہاوسنگ سوسائٹی کی کرپشن بے نقاب کرنے کے ایک فرنٹ مین ارسلان حمید کوآگے لایا گیا تاکہ سوسائٹی انتظامیہ کواس سارے سیکنڈل سے بچایا جاسکے ،ارسلان حمید جو کہ اپنے آپ کو فرنٹ مین کہتا ہے ،جس کا کہنا تھا کہ وہ ہاوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کے ساتھ مل کراس گھنونے کام میں شریک تھا ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پالیسی اورپیٹرن کے مطابق اسلام آباد پولیس کے افسران کو اس کمیٹی میں شامل کرنا تھا مگرنہیں کیا گیا بس ایک ڈپٹی رجسٹرار کو شامل کیاگیا،اسلام آباد پولیس جس کے پاس اس ہاوسنگ سوسائٹی کی کرپشن اور بدعنوانی کے مضبوط ثبوت تھے ان کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا تاکہ سوسائٹی کی کرپشن کے کیس تک نہ پہنچا جاسکا،

 

 

ارسلان حمید نے تسلیم کیا کہ وہ انتظامیہ والوں سے ملکر اس کھیل میں مرکزی کردار ادا کرتا رہا اورکمیٹی کی طرف سے یہ طئے کرنے کےبعد کہ ارسلام حمید کم وبیش 12 ارب روپے متاثرین کو واپس کرے گا مگریہ بھی کہانی کہانی ہی رہی، ذرائع کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ارسلان حمید کی طرف سے تسلیم کیے جانے کےبعد ہاوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ نے کہا کہ ارسلان حمید پیسے دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اسلیے ہاوسنگ سوسائٹی پلاٹس کے ذریعے متاثرین کی مدد کرے گی

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس ہاوسنگ سوسائٹی میں پاکستان بھر سے وہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین ہیں جنہوں نے اپنی پینشن اور جمع پونجی سےاس سوسائٹی میں پلاٹ لینے کے لیے اپنا سب کچھ قیمت کی مد میں سوسائٹی کے سپرد کردیا ، جس کے ثبوت بھی ہیں ، یہ لوگ در بدر ٹھوکریں کھارہے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ، جو کچھ تھا وہ اسلام آباد گلبرگ گرین ہاوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ سے لٹا چکے ہیں، گھروں میں پریشانیاں ہیں مسائل بڑھ رہے ہیں مگرمتاثرین کے ساتھ کوئی بھی حامی بھرنے کے لیے تیار نہیں

یاد رہے کہ اس سے پہلے یہ خبریں بھی گردش کررہی تھیں‌ کہ شہر اقتدار میں انٹیلی جنس بیورو کوآپریٹو ہاوسنگ سوسائٹی(گلبرگ گرین)انتظامی کمیٹی کی جانب سے بوگس پلاٹوں کے نام پر 7 ارب روپے کے فراڈ میں 2500پلاٹ بغیر زمین کے فروخت ہوئے

دستاویزات کے مطابق آئی بی ایمپلائز کوآپریٹو ہاوسنگ سوساسٹی(گلبرگ گرین) ای ایگزیکٹو اور ایف ایگزیکٹو کے نام سے 3 کیٹیگری کے پلاٹ غیر قانونی طریقے سے اخباروں میں مشتہر کرکے فروخت کر کرچکی ہے اور سادہ لوح شہریوں نے اپنی اربوں روپے کی جمع پونجی خرچ کرکے پلاٹوں کی ممبرز شپ حاصل کرکے گھر بنانے کے جو خواب دیکھے ۔

وہ سوسائٹی انتظامی کمیٹی اور پراپرٹی ڈیلرز کی نوسربازی کے باعث چکنا چور ہو چکے ، کیونکہ جہاں پلاٹ نقشے میں ظاہر کیے جا رہے تھے وہ زمین جموں کشمیر سوسائٹی کی با قبضہ ملکیت تھی جس پر قبضہ کرنے کی کوشش میں گلبرگ گرین سوسائٹی کے 26 افراد کے خلاف 20 جون 2021 کو تھانہ کورال میں مقدمہ نمبر 572/21 درج ہوا تھا

سوساسٹی کے اہم ڈیلرز بہادر خان،بابر قریشی اور مشرف وغیرہ انتطامی کمیٹی شجاعت اللہ قریشی،زوہیب،اللہ رکھا ناصر کی ایما پر سادہ لوح شہریوں کو لوٹتے رہے ،

Leave a reply