باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب کا موازنہ نہیں، پنجاب کی گورننس بہتر ہے،اسلام آباد میں پولیس پریس کلب میں گھسی،طلال چوہدری تو معافی مانگ رہے لیکن محسن نقوی کیوں نہیں سامنے آئے

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر مبشر لقمان کا کہنا تھاکہ صحافیوں کا احتجاج حق ہے اور جائز،بالکل صحیح ہے، جو اسلام آباد کے اندر ہوا وہ قابل مذمت ہے، اسکا کوئی جواز نہیں بنتا، اگر تین چار صحافیوں کو جلوس میں یا ادھر ادھر کہیں مار پڑی ہوتی تو میں سمجھتا کہ غلط شناخت پر مار پڑ گئی،لیکن یہ نیشنل پریس کلب ہے، اس کے اندر گئے ہیں، چادر و چار دیواری کو پامال کیا،عہدیداروں، صحافیوں کو مارا، سامان توڑا، وہاں پر گئے جن کشمیریوں کی وجہ سے ان میں سے کسی کو نہیں مارا،کسی کو نہیں پکڑا، یہ ٹارگٹڈ حملہ تھا صحافیوں پر، کبھی طلال چوہدری آ جاتے ہیں کہ معافی مانگتا ہوں لیکن محسن نقوی نہیں آئے جو صحافی بھی ہیں، پانچ چھ چینلوں کے مالک ہیں،عطا تارڑ بھی نہیں آئے،اس سے لگتا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ کسی طرح معاملہ دب جائے اور جو اصل لوگ ہیں ان کا نام سامنے نہ آئے، میری افضل بٹ سے بات ہوئی تھی، میں سمجھتا ہوں پریس باڈی اور میڈیا کے لوگ،بڑے سلجھے ہوئے طریقے سے پورے کیس کو ہینڈل کر رہے ہیں ورنہ نام لگانا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں،ایک سیکنڈ میں کہہ سکتے تھے کہ یہ اس نے کیا،لیکن نہیں کیا گیا، احتجاج کرناآئینی،جمہوری حق ہے

اینکر بشریٰ خان کے ایک اور سوال کے جواب میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں حکومت میں ہیں اور کوئی بھی حکومت چھوڑنے کو تیار نہیں،یہ لڑائی نوراکشتی یا ہماری نظریں کسی چیز سے ہٹا رہے ہیں، دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ مریم نواز کے ایڈوائزر نے انکو اچھا ایڈوائز نہیں کیا کہ پانی پر بات کریں‌لیکن جنرل بات کریں، تیسرا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ سمجھتی ہوں کہ انہوں نے یہ کیا یہ کیا، اس صورت میں تو معافی مانگنے کی ضرورت ہے، ایک کی سٹیٹمنٹ کے مقابلے میں چار کا جواب آیا، پیپلز پارٹی کے لوگوں کو الفاظ کی حرمت کاپتہ ہے،وہ چن کر بات کرتے ہیں، مریم نوازکو شاید اس طرح سیاسی زبان استعمال کرنا نئی چیز ہے،کئی چیزوں پر مریم کی بات بھی صحیح نہیں، اور کئی پر اعتراضات بھی صحیح نہیں، سندھ اور پنجاب کی گورننس کا مقابلہ نہیں کر سکتے، پنجاب بہت بہتر ہے، سندھ میں جائیں تو کانوں کو ہاتھ لگائیں گے،میں ابھی کراچی گیا تھا تو دیکھا کہ ہر سڑک کیوں کھدی ہوئی ہے، وہاں وفاقی حکومت کام کر رہی، ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے فنڈ دیا باقی اداروں نے بھی دیا ،وہ کہاں لگ رہا ہے اسکا کوئی جواب نہیں آیا، پنجاب سے گورننس کا کیا مقابلہ کر رہے ہیں، ہمیں جو چیزیں نظر آ رہی ہیں انکی بات کر لیتے ہیں.

Shares: