وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبائی سولر پروگرام میں کسی قسم کی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔
نجی ٹی وی کےپروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے سولر پیکیج کی قیمت پر اعتراض کرنے والوں نے اس میں شامل پنکھے اور بیٹری کی قیمت شمار نہ کی ہو۔ناصر حسین شاہ نے وضاحت کی کہ مستحق افراد کو فراہم کیے گئے سولر سسٹمز میں سولر پینل، پنکھا، بلب اور بیٹری شامل ہیں۔ اس حوالے سے حکومت کو کسٹمز کی سرٹیفائیڈ کاپیاں بھی فراہم کی گئی ہیں، جن کے مطابق سسٹم کے ساتھ دیے گئے پنکھے امپورٹڈ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ اگر پنکھے مقامی کمپنی کے ہیں تو ان پر کسٹم کیسے لگایا گیا؟ جن اشیاء پر اعتراضات سامنے آئے ہیں ان سے متعلق انکوائری جاری ہے۔
دبئی: بغیر اجازت گاڑی استعمال ، ملزم کو جرمانہ اور ملک بدری
بھارت کا کشمیر بیانیہ زمین بوس ہوچکا ، مسئلہ حل ہوکر رہے گا: طارق فضل چوہدری
پاک-بھارت میچ پر بھی سٹے بازی، جوا کھیلنے والے 3 بکی گرفتار
پاک-چین سرحد پر 68 روزہ دھرنا ختم، تجارتی و سیاحتی سرگرمیاں بحال