بلوچستان میں مالی بحران سنگین،سرکاری ملازمین کی تنخواہ کےپیسےنہیں ہیں:وزیراعلیٰ بلوچستان

0
31

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے انکشاف کیا ہےکہ صوبےکا مالی بحران سنگین ہوگیا ہے، صوبے کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے لیے پیسے نہیں ہیں۔عبدالقدوس بزنجو نے وفاق سے فوری طور پر صوبےکا قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا حصہ جاری کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہےکہ پیسے نہ ہونے سے صوبےکے ترقیاتی کام ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں، شدید سردی میں سیلاب متاثرین بحالی کے منتظر ہیں، صوبے کو اس کا حصہ مل جائے تو اپنے سیلاب متاثرین کو خود سنبھال سکتے ہیں۔

عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہےکہ وزیراعظم ان کی بات سمجھ رہے ہیں لیکن متعلقہ محکمے معاملےکو سنجیدہ نہیں لے رہے، وزیراعظم سے اپیل ہےکہ متعلقہ محکموں کے ساتھ کوئٹہ آئیں اور مالی بحران کا خود جائزہ لیں۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تمام مشینری برفباری کے دوران متحرک اور فعال ہے، متعلقہ اداروں کی کاوشوں سے قومی شاہراہوں پر ٹریفک کی آمد و رفت برقرار ہے۔

 

 

 

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے چیف سیکرٹری عبدالعزیز عقیلی نے ملاقات کی، ملاقات میں اہم امور سمیت برف باری کی صورتحال اور امدادی کارروائیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعلیٰ کو چیف سیکرٹری کی جانب سے برف باری کے علاقوں اور قومی شاہراہوں پر اداروں کی جانب سے جاری کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی، ملاقات میں پی ڈی ایم اے، لیویز اور ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

دوسری جانب کوئٹہ اور شمالی بلوچستان میں وقفہ وقفہ سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے، پی ڈی ایم اے کی جانب سے کوئٹہ مستونگ نوشکی روڈ کو ٹریفک کے کلئیر کر دیا گیا۔

پی ڈی ایم اے ترجمان کے مطابق ہیوی مشینری کے ذریعے سڑک سے برف ہٹا دی گئی، کوئٹہ چمن کوژک ٹاپ پر بھی برف ہٹانے کا کام جاری ہے، پی ڈی ایم اے نے انتباہ جاری کیا کہ عوام رات کے وقت کوئٹہ چمن اور خانوزئی کی جانب سفر سے گریز کریں۔

Leave a reply