اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے ایف بی آر کے تین افسران پر قتل کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کرنے کے بعد ایف بی آر ان لینڈ ریونیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ایف بی آر ان لینڈ ریونیو سروس آفیسرز ایسوسی ایشن نے سینیٹر فیصل واوڈا کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق، ان افسران نے فیصل واوڈا کو نہ تو کوئی دھمکیاں دی ہیں اور نہ ہی اس طرح کا کوئی عمل کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کے الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد صرف افسران کو بدنام کرنا ہے۔ایف بی آر آفیسرز ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ سرکاری گاڑیوں کی خریداری کے تمام عمل کو قواعد و ضوابط کے مطابق انجام دیا گیا۔ ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ افسران کی عزت و وقار کا ہر حال میں دفاع کیا جائے گا، اور ایسے الزامات افسران کے حوصلے کو توڑنے کی کوششیں ہیں جو ٹیکس وصولی کے عمل کو متاثر کر سکتی ہیں۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ ایف بی آر کے تین افسران نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر کرمنل کارروائی ہونی چاہیے۔یہ اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں ایف بی آر کی جانب سے 1010 گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر بحث کی گئی۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے اس موقع پر اپنے الزامات پیش کیے، جبکہ چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ انہیں بھی کچھ دھمکیاں ملیں۔
ایف بی آر آفیسرز ایسوسی ایشن نے سینیٹر فیصل واوڈا سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے الزامات کے ثبوت پیش کریں تاکہ اس معاملے کا حقیقت سے پتہ چل سکے اور اس کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جا سکے۔
کیا ائیر بیسز پر حملہ کرنے پر آرمی ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے؟جسٹس حسن اظہر
پاکستانی لڑکے سے شادی کیلیے کراچی آئی امریکی خاتون کی واپسی کے لئے شرط