شارٹ ویڈیو پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپلی کیشن تیار کرنے سے متعلق رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کوئی ایپ بنانے کا منصوبہ زیر غور نہیں، میڈیا رپورٹس غلط اور گمراہ کن ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ ٹک ٹاک امریکا کے ممکنہ پابندی کے پیش نظر وہاں کے صارفین کے لیے ایک متبادل ایپلی کیشن تیار کر رہا ہے، تاکہ اگر اصل ایپ پر پابندی عائد ہو جائے تو نئی ایپ استعمال کی جا سکے۔رائٹرز کی رپورٹ میں نام ظاہر نہ کرنے والے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹک ٹاک ایک خفیہ ٹیکنیکل منصوبے پر کام کر رہا ہے، جسے اندرون خانہ "ایم 2” (M2) کا نام دیا گیا ہے، اور یہ منصوبہ مکمل طور پر امریکی مارکیٹ کے لیے مخصوص ہے۔

تاہم ٹک ٹاک نے ان دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ نئی ایپ بنانے کی خبر حقائق کے منافی ہے، اور یہ رپورٹ غیر مصدقہ، گمنام ذرائع پر مبنی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا میں ٹک ٹاک کو سیکیورٹی خدشات کے باعث کئی ریاستی سطح پر پابندیوں اور وفاقی اقدامات کا سامنا ہے، اور اس حوالے سے کمپنی کا مؤقف ہے کہ وہ صارفین کی پرائیویسی اور قانون کی مکمل پاسداری کو یقینی بناتی ہے۔

اسحاق ڈار امریکا روانہ، سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت کریں گے

اسحاق ڈار امریکا روانہ، سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت کریں گے

پنجاب پولیس میں مینیول ڈاک سسٹم ختم، آن لائن رابطہ کاری شروع

بھارت کی ایک اور ضد،ایشیا کپ 2025 کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی

Shares: