چینی شارٹ ویڈیو پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے ایریکا منڈیل نامی امریکی یہودی خاتون کو ہیٹ اسپیچ (نفرت انگیز مواد) مینیجر کے طور پر تعینات کر دیا ہے، جس پر عالمی سطح پر تنقید سامنے آ رہی ہے۔
ترک نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی کے مطابق ایریکا منڈیل ماضی میں اسرائیلی فوج کی ٹریننگ سے منسلک رہ چکی ہیں اور کئی یہودی تنظیموں میں بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز رہی ہیں۔ وہ سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے دور میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں یہود مخالف نفرت انگیز مواد کی نگرانی پر بھی کام کر چکی ہیں۔رپورٹس کے مطابق ٹک ٹاک میں ان کی نئی تعیناتی کا مقصد عمومی طور پر ہیٹ اسپیچ کی نگرانی ہے، تاہم میڈیا ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ خاص طور پر یہود مخالف مواد کو ہٹانے یا اس کی نگرانی پر مامور ہوں گی۔
تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم اور نسل کشی کو سوشل میڈیا پر اجاگر کیے جانے کے بعد ٹک ٹاک پر اسرائیل مخالف مواد کو دبانے کے لیے ایریکا منڈیل کی تعیناتی کی گئی ہے۔واضح رہے کہ ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ماضی میں بھی فلسطین سے متعلق اسرائیلی مظالم کی ویڈیوز کو محدود یا ہٹانے پر تنقید کا سامنا رہا ہے، جس کے بعد اب اس نئی تعیناتی پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین اور ناقدین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اظہار رائے کی آزادی پر اثر پڑے گا، اور یہ اقدام سیاسی اور مذہبی جانبداری کا عکاس ہے۔
ایشیا کپ ٹی20 2025: وینیو اور شیڈول کا اعلان
9 مئی کیس، عمر ایوب اور زرتاج گل کی ضمانت میں توسیع، احمد چٹھہ کی درخواست خارج
آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے: حماس
برطانیہ کو ہجرت کے بحران کا سامنا، ایک سال میں 7 لاکھ سے زائد افراد کا اضافہ








