شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کی جانب سے انسانی ماڈریٹرز کو ہٹا کر مصنوعی ذہانت (اے آئی) ماڈریٹرز تعینات کرنے کے اعلان کے بعد جرمنی میں ملازمین نے ہڑتالیں شروع کر دی ہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق ابتدائی طور پر جرمنی میں ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ٹیم کو اے آئی اور کنٹریکٹ ورکرز سے بدلنے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 150 ملازمین برطرف ہوں گے۔کمپنی کے اعلان کے بعد ملازمین کی نمائندگی کرنے والی ٹریڈ یونین نے مذاکرات کی کوشش کی، تاہم ٹک ٹاک نے فوری طور پر مطالبات ماننے سے انکار کر دیا۔برلن میں ٹک ٹاک کے سب سے بڑے دفتر میں تقریباً 400 ملازمین کام کرتے ہیں، جن میں سے 40 فیصد افرادی قوت ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ٹیم کا حصہ ہے۔ برطرفی کے بعد یہاں عملے میں نمایاں کمی ہو جائے گی۔
جرمنی کے ماڈریٹرز روزانہ ایک ہزار تک ویڈیوز کا جائزہ لیتے ہیں اور نقصان دہ مواد جیسے تشدد، فحاشی، غلط معلومات اور نفرت انگیز تقاریر کو ہٹانے کی ذمہ داری نبھاتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں ٹک ٹاک نے دنیا بھر میں ٹرسٹ اینڈ سیفٹی کے عملے میں کمی کی ہے اور اس نظام کو زیادہ تر اے آئی کے حوالے کر دیا ہے۔
ٹرمپ استقبال، پیوٹن کے اوپر بی-2 اسٹیلتھ طیاروں کی پرواز
آسٹریلیا میں بھارتی طالب علموں کا گروہ چوری میں گرفتار
یاسین ملک کی بیٹی کی عالمی رہنماؤں سے والد کی جان بچانے کی اپیل
شرح پیدائش، چین کا بچوں کے والدین کو سالانہ 500 ڈالر معاوضہ








