خیبرپختونخوا پولیس نے سوشل میڈیا پر نازیبا اور فحش ویڈیوز شیئر کرنے والوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے جس کے دوران اب تک 50 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی جانب سے اپنے اعمال پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے ویڈیوز بھی جاری کی گئی ہیں۔

ایس ایس پی مسعود احمد نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس کو عوامی شکایات موصول ہوئیں جن میں کہا گیا کہ کچھ افراد، بالخصوص خواتین اور نوجوان، ٹک ٹاک سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نازیبا اور فحش مواد پھیلا رہے ہیں۔ ان شکایات پر فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اس قسم کے مواد کی اشاعت سے معاشرے میں منفی رجحانات فروغ پاتے ہیں اور نئی نسل پر بھی اس کے برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ اگر کسی کے پاس ایسے افراد یا گروپس کے بارے میں مزید شواہد یا معلومات ہوں تو پولیس کو فراہم کریں تاکہ ان عناصر کے خلاف مزید سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔

پولیس حکام کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کی نشاندہی کے بعد ان کے موبائل فونز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے بھی شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ افراد جان بوجھ کر ایسے مواد کو وائرل کرتے تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ فالوورز اور شہرت حاصل کر سکیں۔ایس ایس پی مسعود احمد نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ خیبرپختونخوا میں اس طرح کی فحاشی اور بے حیائی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور معاشرتی اقدار کو داغدار کرنے والے افراد کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں گی۔

Shares: