پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے پاکستان میں نامناسب اور غیراخلاقی مواد کو ہٹانے میں ناکامی پر سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر 9 اکتوبر سے پابندی لگادی گئی ہے۔
باغی ٹی وی :ملک میں ٹک ٹاک کی بندش پر عوام کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا جبکہ پاکستان میں سب سے زیادہ ایک کروڑ فالوورز رکھنے والی ٹک ٹاکرجنت مرزا نے پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی کی حمایت کرتے ہوئے کہ میں خود چاہ رہی تھی کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی لگے تاہم یہ پابندی مستقل بنیادوں پر نہیں ہونی چاہیے۔
https://www.instagram.com/p/CGIMO3fF-NL/?utm_source=ig_embed
پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے پابندی لگانے کے بعد جنت مرزا نے جاپان سے پاکستان مختلف ٹی وی چینلز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئےکہ میں اس وقت جاپان میں ہوں اور مجھے پاکستان سے کال آئی تھی کہ وہاں ٹک ٹاک پر پابندی لگادی گئی ہے-
ٹک ٹاک اسٹار نے کہا کہ میں خود چاہ رہی تھی کہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہو تاہم یہ پابندی مستقل بنیادوں پر نہیں ہونی چاہیے میری نظر میں یہ ایک بہت اچھا قدم ہے کیونکہ گزشتہ کچھ دنوں سے ٹک ٹاک پر کافی زیادہ بدتمیزی ہورہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ عارضی طور پر بند کی گئی ہے تو میرے خیال سے اب قواعد و ضوابط کے ساتھ ہی ٹک ٹاک پر سے پابندی ہٹائی جانی چاہیے۔
جنت مرزا کا کہنا تھا کہ اگر ٹک ٹاک پر مستقل پابندی عائد کی گئی تو یہ مناسب نہیں ہے کیونکہ ٹک ٹاک پر کافی لوگ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کررہے تھے انہیں مختلف آفرز مل رہی تھیں اور وہ اپنا کیریئر بنارہے تھے۔
جنت مرزا نے مزید کہا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک کو مانیٹر کرنے والی ٹیم ہونی چاہیے اور یہ ٹیم ہر ویڈیو کو پوسٹ ہونے سے قبل دیکھے جو ویڈیو معیاری ہو اسے نشر ہونے دے اس طرح ٹیلنٹ کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اگر یہ پابندی مستقل بنیادوں پر لگی رہی تو یہ غلط ہوگا، باقاعدہ ضابطہ اخلاق کے بعد ویڈیوز کو نشر ہونے دینا چاہیئے-
واضح رہے کہ 9 اکتوبر کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ٹک ٹاک دی گئی مدت کے دوران ایپلی کیشن سے نامناسب اور غیراخلاقی مواد کو ہٹانے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے ہی ٹک ٹاک کو ملک میں بند کیا جا رہا ہے پی ٹی اے کے مطابق چینی ایپلی کیشن کی انتظامیہ کو بار بار متنازع اور نامناسب مواد ہٹانے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں، تاہم ایپ انتظامیہ ایسا کرنے میں ناکام رہی تاہم اب پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے )نے ایپلیکیشن پر پابندی عائد کر دی ہے-