نیوزی لینڈ نے بھی ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی

tiktok

امریکا اور برطانیہ کے بعد نیوزی لینڈ نے بھی ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی،

نیوزی لینڈ نے اراکین پارلیمان کے ڈیوائسز پر ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے،خبر رساں ادارے کے مطابق ٹک ٹاک ایپ ان تمام ڈیوائسز پر بند ہو گی جو پارلیمان کے نیٹ ورک سے جُڑے ہیں،نیوزی لینڈ میں ٹک ٹاک پر پابندی کا آغاز 31 مارچ سے ہوگا،2020میں امریکا نے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا،

قبل ازیں برطانیہ نے سرکاری ڈیوائسز میں چین کی ایپلی کیشن ٹک ٹاک کے استعمال پرپابندی لگا دی گئی برطانیہ کے کابینہ وزیر اولیور ڈاؤڈن کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے سرکاری ڈیوائسز میں ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔برطانوی وزیراولیور نے بتایا کہ برطانیہ نےسکیورٹی خدشات پرسرکاری ڈیوائسز میں چین کی ایپلی کیشن ٹک ٹاک پرپابندی لگائی ہے، چینی ایپلی کیشن پر عائد پابندی پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا۔ دوسری جانب چین نے برطانیہ کی جانب سے ٹک ٹاک پر لگائی گئی پابندی پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے فیصلے کو سیاسی قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا، کینیڈا اور بیلجیم سمیت مختلف یورپی ممالک بھی سرکاری ڈیوائسزمیں ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی لگا چکے ہیں۔

بانی ایم کیو ایم 1 کروڑ پاؤنڈ پراپرٹی کا کیس لندن ہائیکورٹ میں ہار گئے
مریم نواز بارے جھوٹی خبر پرتجزیہ کار عامر متین کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا گیا
پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع
آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر پر حکومت کا امریکا سے بات کرنے کا فیصلہ

Comments are closed.