اسلام آباد پولیس نے معروف ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے، اغوا اور قتل کی دھمکیاں دینے کے الزام میں حسن زاہد نامی شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس نے یہ کارروائی سامعہ کی شکایت اور اس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان کے بعد کی۔پولیس ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف تھانہ شالیمار میں پاکستان پینل کوڈ کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں دفعہ 354 (خواتین کی عزت مجروح کرنے کی نیت سے حملہ یا زبردستی)، 365 (اغوا)، 392 (ڈکیتی کی سزا)، 500 (ہتکِ عزت)، 509 (ہراسانی) اور 511 (ناکام مجرمانہ کوشش) شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں سامعہ حجاب نے دعویٰ کیا کہ حسن زاہد کئی روز سے اس کا پیچھا کر رہا تھا اور بار بار تحائف دے کر اسے دباؤ میں لانے کی کوشش کرتا رہا۔ سامعہ کے مطابق، ملزم نے اسے شادی کی پیشکش کی، اور انکار پر اس نے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔”ملزم میرے گھر تک پہنچ گیا، گھنٹی بجائی، اور دروازہ کھلنے پر مجھے زبردستی ساتھ چلنے کو کہا۔ اس دوران وہ میرا فون چھین کر گاڑی میں بیٹھ گیا، اور جب میں نے فون واپس لینے کی کوشش کی تو اس نے مجھے ہراساں کیا اور اغوا کی کوشش بھی کی،” سامعہ نے ویڈیو میں کہا۔اس نے مزید انکشاف کیا کہ ملزم نے واضح طور پر دھمکی دی تھی کہ اگر شادی سے انکار کیا تو وہ اسے قتل کر دے گا۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ سامعہ حجاب کی شکایت پر فوری کارروائی کی گئی اور ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، اور تفتیش کے دوران مزید انکشافات کی توقع ہے۔

سوشل میڈیا پر اس واقعے کے خلاف شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے، جہاں صارفین سامعہ حجاب کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں اور ملزم کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کئی صارفین نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

Shares: