کراچی کے پوش علاقے پی ای سی ایچ ایس میں ہونے والی 13 کروڑ روپے کی ڈکیتی کے کیس میں گرفتار چار ملزمان میں سے دو کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے، جن میں ایک معروف ٹک ٹاکر بھی شامل ہے، جبکہ دیگر دو ملزمان کی درخواست ضمانت عدالت نے مسترد کردی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ملزمان شہروز اور ٹک ٹاکر نمرہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے دونوں کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ دوسری جانب عدالت نے ٹک ٹاکر یسریٰ اور اس کے بھائی شہریار کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جس کے بعد دونوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔استغاثہ کے مطابق ملزمہ یسریٰ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بطور ٹک ٹاکر اور انسٹاگرام انفلوئنسر فعال تھی اور عوامی شہرت رکھتی ہے۔ اس کے ہمراہ دیگر ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک مقامی تاجر کے گھر میں گھس کر کروڑوں روپے کی نقدی، زیورات اور قیمتی اشیاء لوٹیں۔

یاد رہے کہ یہ بڑی ڈکیتی 26 جون کی رات کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں پیش آئی تھی، جہاں مبینہ طور پر چار افراد نے ایک تاجر کے گھر میں داخل ہو کر اسلحے کے زور پر 13 کروڑ روپے مالیت کی ڈکیتی کی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد متاثرہ خاندان کی جانب سے تھانہ فیروز آباد میں مقدمہ درج کروایا گیا۔پولیس نے بعد ازاں مختلف شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں سوشل میڈیا پر فعال دو خواتین بھی شامل تھیں۔

Shares: