ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد متاثرہ ممالک ایران، عراق اور اسرائیل سمیت خطے کی تمام فضائی حدود کھول دی گئی ہیں تاہم فلائٹ آپریشن مکمل بحال نہیں ہو سکا۔
جنگ بندی معاہدے کے بعد ایرانی فضائی حدود مشروط طور پر کھولی گئی ہے جس کیلئے تہران سے بین الاقوامی آمد اور روانگی کی پروازوں کو حکومت سے پیشگی اجازت لینا ہوگی فضائی حدود کھلنے کے بعد تہران سے مہان ائیر کی نئی دہلی کے لیے پہلی پرواز ڈبلیو 571 شام ساڑھے 6 بجے روانہ کی گئی۔
رات گئے تک ایران کے امام خمینی ائیرپورٹ تہران، تبریز، شیراز مشہد یا دوسرے ائیرپورٹس پر امارات اور ترکش ائیر لائن کے 12 دن سے پھنسے طیاروں کی روانگی بھی بدھ سے متوقع ہے عراق کے سرحدی شہر بصرہ سے پروازیں پہلے ہی اڑان بھر رہی تھیں جو ٹیک آف کے فوری بعد پڑوسی ممالک کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے آپریشن برقرار رکھے ہوئے تھیں اب ان پروازوں نے اپنے ملک عراق کی فضائی حدود سے گزرنا شروع کر دیا ہے۔
اسرائیل کی فضائی حدود کھلتے ہی تل ابیب ائیرپورٹ سے پروازوں کی جزوی آمد روانگی شروع ہوگئی تاہم مختلف غیر ملکی ائیر لائنز نے تل ابیب ائیرپورٹ کیلئے اپنا فلائٹ آپریشن تاحال بحال نہیں کیا اور ائیرپورٹ کی درجنوں پروازیں منسوخ ظاہر ہو رہی ہیں جبکہ خطے میں صورتحال بہتر ہونے کے باوجود شام کے دمشق ائیرپورٹ پر بھی فلائٹ آپریشن بحال نہیں ہو سکا۔
لبنان کے بیروت ائیرپورٹ سے بھی پروازوں کی آمد روانگی کی معمول کی بحالی نہیں ہو سکی قطر کے دوحہ ائیرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معمول پر نہیں آ سکا۔ خاص طور پر قطر کی سرکاری ائیر لائن کی درجنوں پروازیں منسوخ ظاہر ہو رہی ہیں بحرین ائیرپورٹ کا فلائٹ آپریشن معمول پر آگیا ہےجبکہ کویت ائیرپورٹ پر بھی پروازوں کی آمد، روانگی معمول پر ہے اسی طرح دبئی ائیرپورٹ پر بھی فلائٹ آپریشن نارمل ہو گیا ہے۔