اسرائیل کی جارحیت جاری، شمالی غزہ کے تمام اسپتال غیر فعال ہو گئے

اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے جبالیہ مہاجرین کیمپ میں چیریٹی ایمبولینسز کو مسلسل قبضے میں لے رہی ہے
0
150
Hospital

غزہ: شمالی غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباری اور پابندیوں کی وجہ سے تمام اسپتال غیر فعال ہوگئے،جبکہ غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جنگ میں ہر گزرتے گھنٹے میں تازہ ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

باغی ٹی وی :فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے جبالیہ مہاجرین کیمپ میں چیریٹی ایمبولینسز کو مسلسل قبضے میں لے رہی ہے،علاقے میں اسرائیلی فوج کی شدید شیلنگ اور اسنائپرز کی فائرنگ بھی جاری ہے،جنوبی غزہ میں اسرائیلی فوج کی شیلنگ کی وجہ سے ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس کے باعث میڈیکل ٹیموں کو فوری طور پر رفح کراسنگ کی جانب روانہ کردیا گیا ہے-
https://x.com/PalestineRCS/status/1737748454686818687?s=20
عالمی ادارہ صحت نے بھی تصدیق کی ہےکہ شمالی غزہ میں اسرائیلی کی مسلسل بمباری، فیول سپلائی کی بندش، اسٹاف اور سپلائی نہ ہونے سے تمام اسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں۔

"العربیہ” کے مطابق آج جمعرات کو اسرائیلی فوج کی کشتیوں سےغزہ کے جنوبی شہر خان یونس اور رفح کے علاقے پر گولہ باری کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوگئے ہیں اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا شہر خان یونس کے مشرق میں معن کے علاقے پر بمباری کی، اسرائیلی کشتیوں نے بھی بحیرہ رفح میں شدید بمباری کا آغاز کیا-

غزہ کے شمال میں بیت حانون میں بھاری مشین گنوں کے ساتھ جھڑپیں پھوٹ پڑیں جبکہ اسرائیلی توپ خانے نے جبالیہ کے کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے بمباری کی، نیز غزہ کی پٹی کے وسط میں طیاروں نے البریج کیمپ پر حملہ کیا غزہ کے شمال میں جبالیہ پر نئے حملے کیے۔

فلسطینی ریڈیو کے مطابق بمباری کا سلسلہ جاری رہا جس میں خان یونس کو نشانہ بنایا گیا وہاں پر ہزاروں بے گھر افراد جمع ہیں، فلسطینی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی پر جاری جنگ کے 76 ویں روز آج جمعرات کو اسرائیلی طیاروں اور توپ خانے نے وسطی اور شمالی غزہ میں البریج پناہ گزین کیمپ اور جبالیہ کو نشانہ بنایا۔

ادھر غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں فوجی آپریشن جاری ہے اسرائیل نے اس شہر کے ایک بڑے علاقے کو خالی کرنے کا حکم دیا جو کہ جنوبی غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا شہر ہے جہاں ڈھائی ماہ سے جاری جنگ سے بے گھر ہونے والے بہت سے فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے علاقے کے "تقریباً 20 فیصد” پر محیط علاقے کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا۔

دوسری جانب غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی’میٹا’ فلسطینیوں کی آواز دنیا تک پہنچانے میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے، فلسطینیوں پر اسرائیل کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کو ‘میٹا’ سینسر شپ لگا کر سوشل میڈیا پر پھیلنے سے روکنےکی کوشش کر رہا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے ‘میٹا’ کی اس سینسر شپ کی کوشش پر رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں ایچ آر ڈبلیو نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹا اپنے سوشل پلیٹ فارمز فیس بک اور انسٹاگرام پر فلسطین کے حق میں لگائی جانے والی پوسٹس کو سینسر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق رواں برس اکتوبر سے نومبر تک کے درمیان سوشل میڈیا پر نشر مواد کے حوالے سے 60 ممالک کے 1000 سے زائد کیسز کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ 300 سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس معطل ہوئے اور یہ تمام افراد اپنے اکاؤنٹس پر عائد پابندی کے خلاف اپیل بھی نہیں کر سکتے۔

واضح رہےکہ غزہ جنگ کو آج 76 روز ہو چکے ہیں، اسرائیل کی غزہ پر جاری جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20 ہزار تک جا پہنچی ہے جب کہ 52 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

Leave a reply