پاکستان نے اسرائیل کے اہلِ فلسطین کو غزہ سے جبری بے دخلی کے بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے ان اقدامات کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اہلِ فلسطین کی حالتِ زار پر عملی کردار ادا کرے، کیونکہ زبردستی بے دخلی اور غیر قانونی بستیاں امن اور استحکام کی کوششوں کو سبوتاژ کرتی ہیں۔ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، جس کا مقصد ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے جو 1967ء سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
اس سے قبل آج وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے فلسطینی صدر کے مشیر برائے مذہبی امور اور شرعی عدالت کے چیف جسٹس عزت مآب محمود صدیقی الھباش کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مسجد اقصیٰ کے امام احمد حسین اور پاکستان میں فلسطینی سفیر بھی موجود تھےملاقات کے دوران وزیراعظم نے فلسطین کے صدر ڈاکٹر محمود عباس کیلئے اپنا تہنیتی پیغام دیا۔ انہوں نے فلسطین کے لیے پاکستانی عوام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان فلسطین کے برادر عوام کے لیے اپنی مکمل حمایت جاری رکھے گا جنہوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور بہادری سے اسرائیلی جارحیت کا سامنا کرہے ہیں۔
بھارت نے وضاحت کردی، پاکستان کے خلاف کھیلنے کا اعلان
سیلاب متاثرین کو رسکیو کرتے کشتی الٹ گئی، 5 افراد جاں بحق