وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بپرجوائے کے نتیجے میں پیش آنے والی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایمرجنسی کمیٹی تشکیل دیدی،
کمیٹی میں وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی،وزیر پاور اور وفاقی وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام سید امین الحق شامل ہیں کمیٹی میں متعلقہ اداروں کے سربراہان کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر فوری اقدامات اُٹھائے جاسکیں ،کمیٹی سمندری طوفان کی صورتحال میں عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے گی کمیٹی سمندری طوفان بپرجوائے کے پاکستان کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کے نتیجے میں پیدا ہونی والی صورتحال، نقصانات کا بھی جائزہ لے گی
سمندری طوفان کے اثرات کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ ایک بار پھر جاری ہو گیا ہے،صدر ،کلفٹن ، ڈی ایچ اے میں تیز بارش ہو رہی ہے،گلشن حدید ، اسٹیل ٹاؤن ، و اطراف میں بھی تیز بارش ہو رہی ہے،سمندری طوفان بیپرجوائے کے پیشِ نظر کراچی میں ممکنہ حالات کے حوالے سے اقدامات ،سیکیورٹی ڈویژن نے اربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ ایس ایس یو ہیڈکوارٹرز میں الرٹ کر دیا،
یونٹ آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کے خصوصی احکامات پر قائم کیا گیا ہے شہر میں ممکنہ بارشوں اور ہنگامی حالات کے پیش نظر سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن کااربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ ہمہ وقت تیارہے، اربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ بارش میں پھنسے شہریوں اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اربن فلڈنگ ریسکیو یونٹ خصوصی تربیت یافتہ ایس ایس یو کمانڈوز پر مشتمل ہے یونٹ جدید سازوسامان, چھوٹی کشتیوں سے لیس اور چوبیس گھنٹے الرٹ رہے گا شہری کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مددگار 15 پر فوری رابطہ کریں
دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس، وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کی طوفان بپر جوائے پر ایوان کو بریفنگ دی گئی، شیری رحمان کا کہنا تھا کہ انخلاء کے علاوہ بچاؤ کا دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔ اب تک 62000 لوگوں کا انخلاء یقینی بنایا گیا ہے۔ تمام ایمرجنسی ادادے، پاک فوج اور سندھ پولیس طوفان سے نمٹنے کے لئے دن رات کام کر رہی ہے۔ سائیکلون آنے کے بعد تباہ کاری کا جائزہ لے کر تعمیر نو شروع کی جائے گی۔ پریشانی انسانی فطرت کا حصہ ہے لیکن منصوبہ بندی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس وقت اطلاع ہے کہ ماہی گیر اب بھی سمندر میں نکل رہے ہیں۔سمندری لہریں آج رات سے بہت تیز ہو سکتی ہیں۔ انخلاء کے مقامات پر پینے کا صاف پانی، کھانا اور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے شہر قائد کراچی سے صرف 350 ،ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر دوررہ گیا ، ل کیٹی بندر سے ٹکرانے کا بھی امکان ہے جب کہ ساحلی علاقوں میں حالات بگڑنے لگے ہیں سجاول میں بارش، اورماڑہ میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے بدین ، ٹھٹھہ اور دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں کے جھکڑ، ایمر جنسی نافذ کر دی گئی کراچی میں بوندا باندی، کیٹی بندر کو خالی کروالیا گیا ہے گڈانی میں بھی لہریں انتہائی بلند ہیں مزید موسلا دھار بارشوں کا بھی خطرہ ہے
اپنی حفاظت کرنا سب کا فرض ہے حکومت بھی مدد کررہی ہے . وزیراعلیٰ سندھ
سمندری طوفان کے پیش نظر کراچی ڈویژن کی 40 عمارتوں کو مکمل مخدوش قرار