اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین مذہب کے مقدمے میں 21 ماہ سے قید ملزم عاصم اللہ کی ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کے احکامات جاری کیے، ملزم عاصم اللہ کی جانب سے وکیل آصف علی تمبولی عدالت میں پیش ہوئے،وکیل نے عدالت کے روبرو مؤقف اپنایا کہ 30 اکتوبر 2023 سے موکل گرفتار ہے، ابھی تک انویسٹی گیشن مکمل نہیں ہو رہی۔
جسٹس بابر ستار نے کہا کہ تقریباً 2 سال سے ایک شہری قید ہے، ابھی تک تفتیش مکمل کیوں نہیں ہوئی؟،ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا کہ عاصم اللہ ایک واٹس ایپ گروپ میں ایڈ تھا جہاں سے ایسا مواد آتا ہے، ہم نے سِم کو ٹریس کر کے 2023 میں عاصم اللہ کو گرفتار کیا۔
پریزم پلس ادائیگی اور تصفیے کا نیا نظام متعارف
جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ استعمال کردہ سِم کس کے نام پر ہے؟، جس پر ایف آئی اے حکام نے جواب دیا کہ ہم یہ معلوم نہیں کرسکے کہ سم کس کے نام پر ہے،بعدازاں،عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم عاصم اللّٰہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
آئی ایم ایف کے پاکستان سے مزید مطالبات