برطانیہ: ٹوری کونسلر کی اہلیہ نے نسلی منافرت کو ہوا دینے کا جرم قبول کر لیا

0
41

برطانیہ میں حالیہ ہنگاموں کے بعد ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائیاں جاری ہیں۔ لندن سے موصول ہونے والی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہنگاموں میں نسلی منافرت کو ہوا دینے کے جرم میں ٹوری کونسلر کی اہلیہ، لوسی کونولی، نے عدالت میں اعتراف جرم کر لیا ہے۔ لوسی کونولی نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں سیاسی پناہ گزینوں کے ہوٹل کو آگ لگانے کی ترغیب دی تھی، جس پر انہیں 17 اکتوبر کو برمنگھم کراؤن کورٹ میں سزا سنائی جائے گی۔مانچسٹر میں ہنگامہ آرائی میں ملوث ایک 12 سالہ لڑکے کو ابھی تک سزا نہیں سنائی جا سکی ہے۔ عدالت میں انکشاف ہوا کہ لڑکے کی والدہ چھٹی پر گئی ہوئی تھیں، جس کے باعث سزا کی تاریخ ملتوی کر دی گئی ہے۔ اب اس لڑکے کو 12 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ہنگاموں سے شدید متاثرہ ساؤتھ پورٹ میں کمیونٹی کے رہنماؤں اور سیاستدانوں نے ایک واک کا اہتمام کیا تاکہ علاقے میں امن و امان کی بحالی اور مختلف کمیونٹیز کے درمیان اتحاد کو فروغ دیا جا سکے۔ اس واک کا عنوان "ساؤتھ پورٹ واک فار یونٹی” رکھا گیا، جس کا مقصد تھا کہ علاقے کے لوگوں کو دوبارہ ایک پلیٹ فارم پر لا کر امن و بھائی چارے کا پیغام دیا جائے۔
واک کا آغاز ساؤتھ پورٹ کی سسکس روڈ پر واقع مسجد سے کیا گیا اور یہ واک سینیگاگ پر ختم ہوئی، جہاں تمام شرکاء کے لئے طعام کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔ اس واک میں مقامی مذہبی رہنماؤں اور سیاستدانوں نے شرکت کی اور علاقے میں امن کی بحالی کے لئے اپنی کاوشوں کا اظہار کیا۔ ساؤتھ پورٹ میں تین بچیوں کے قتل کے بعد علاقے میں شرانگیز پروپیگنڈے کے باعث ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔ہل میں ہنگاموں کے دوران لوٹ مار کرنے والے 15 سالہ لڑکے کو 26 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی۔ اس نوعمر لڑکے نے ہنگاموں کے دوران مختلف دکانوں میں لوٹ مار کی تھی جس پر اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ہنگاموں کے نتیجے میں ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، ملک میں موجودہ قیدیوں کی تعداد 88,340 تک پہنچ چکی ہے۔ صرف گزشتہ ایک ماہ کے دوران 998 افراد کو جیل بھیجا گیا ہے، جس سے جیلوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔برطانیہ میں حالیہ ہنگاموں نے نہ صرف قانونی سطح پر بلکہ معاشرتی سطح پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ ہنگاموں میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائیوں سے یہ پیغام ملتا ہے کہ معاشرتی امن کو بگاڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب، ساؤتھ پورٹ میں کمیونٹی واک جیسے اقدامات سے لوگوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دیا جا رہا ہے، جو کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اہم ہیں۔

Leave a reply