طورخم کے بعد چمن بارڈرکوبھی آپریشنل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چمن بارڈر 90 روزمیں کھول دیا جائے گا، چمن سرحد کھلنے سے پاک افغان تجارت کوفروغ ملے گا ،چمن سرحد پربھی جدید کراسنگ پوائنٹ بنائے جائیں گے، سیکورٹی کے انتظامات بھی مزید سخت کئے جائیں گے، نئی چیک پوسٹیں بنائی جائیں گی جبکہ سیکورٹی کی بھی اضافی نفری تعینات کی جائے گی،اس حوالہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو وزیراعظم آفس سے ہدایات دے دی گئی ہیں.
وزیراعظم عمران خان نے طورخم ،چمن بارڈر اور دیگر تجارتی روٹس پر قائم چیک پوسٹوں کے ذریعے بھتہ اور رشوت وصولی کیخلاف کاروائی کا اعلان کیا تھا ۔انہوں نے ایف سی ،رینجرز ،کسٹم اور دیگر متعلقہ اداروں کو دس اکتوبر تک قبلہ درست کرنے کی احکامات جاری کئے تھے
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے طور خم بارڈر کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا افتتاح کر دیا، اس موقر پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان و دیگر بھی موجود تھے، وزیراعظم عمران خان کے طور خم پہنچنے پر ان کا بھر پور استقبال کیا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے
واضح رہے کہ تین سال قبل پاکستان نے افغان سرحد سے منسلک علاقے طورخم پر بنانے گئے نئے گیٹ کا نام ‘طورخم گیٹ’ سے تبدیل کرکے بابِ پاکستان رکھ دیا ہے۔ اس گیٹ کی تعمیر کےد وران پاکستان فرنٹیئر کور کے میجر جنرل جواد چنگیزی حملے میں شہید ہو گئے تھے. طورخم گیٹ کی تعمیرات کا کام 2014 سے شروع ہوا تھا لیکن افغان حکام کی جانب سے تحفظات کے باعث تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تھا،