مزید دیکھیں

مقبول

فلم سکندر کیلئے سلمان خان نے کتنا معاوضہ لیا؟

ممبئی: بالی ووڈ سلطان سلمان خان اپنی ایکشن...

136 ملین ڈالر پاکستان کودیئے مگر اسکول بنے ہی نہیں،اسکاٹ پیری

امریکی ری پبلکن رکن کانگریس اسکاٹ پیری نے کہا...

افغان دراندازی کے مزید شواہد سامنے آگئے

بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز...

توشہ خانہ کیس،عمران، بشریٰ کی سزا کالعدم قرار دے کر کیس ریمانڈ بیک کرنے کی استدعا

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس ون میں سزا کے خلاف اپیلوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست پر سماعت کی،عمران خان اور بشریٰ کے وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر رہا ہوں،جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ دے دیں، اس متعلق پریشان نہ ہوں، آرڈر کر دیں گے۔وکیل علی ظفر نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ میں بھی استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض نہیں کروں گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کیا پیپر بُکس بنی ہوئی ہیں،نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ میں خود توشہ خانہ کیس میں سزا کے طریقہ کار سے متفق نہیں ہوں، میں نے اعتراف کرتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطل کرنے کا بیان دیا تھا، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کالعدم قرار دے کر کیس ریمانڈ بیک کر دیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے نیب پراسکیوٹر امجد پرویز سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں پہلے علی ظفر کو سن تو لینے دیں کہ وہ کیا کہتے ہیں،علی ظفر نے کہا کہ یہ ایک جیل ٹرائل تھا، 29 جنوری کو جرح کا حق ختم کیا گیا، 30 جنوری کو بشریٰ بی بی کا 342 کا بیان رات 11 بجے کے قریب ریکارڈ کیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس وقت عمران خان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا؟علی ظفر نے کہا کہ 31 تاریخ کو سوال نامہ عمران خان کو دیا گیا، میں عدالت کے سامنے ثبوت پیش کروں گا،اسلام آباد ہائی کورٹ نے علی ظفر کو عمران خان اور بشریٰ بی بی سے ہدایات لینے کے لیے وقت دے دیا،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ علی ظفر صاحب آپ نیب پراسیکیوٹر کے بیان پر کیا کہتے ہیں؟ وکیل علی ظفر نے کہا کہ میں اس حوالے سے اپنی گزارشات رکھنا چاہتا ہوں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ 2 ہی طریقے ہیں، ایک تو یہ کہ آپ امجد پرویز جو بات کر رہے ہیں اُس کو مان لیں، آپ دوسری استدعا یہ کر سکتے ہیں کیس ٹرائل کورٹ میں فردِ جرم سے دوبارہ شروع ہو، اگر آپ یہ دونوں نہیں مانتے تو ہم پھر تکنیکی خرابیوں کی طرف جائیں گے ہی نہیں، آگر آپ یہ نہیں مانیں گے تو پھر ہم میرٹ پر کیس سُنیں گے،وکیل علی ظفر نے کہا کہ میری نظر میں سزا کا یہ فیصلہ برقرار رہ ہی نہیں سکتا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور بشریٰ کی اپیلوں پر سماعت 21 نومبر تک کے لئے ملتوی کر دی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیرسٹر علی ظفر کو عمران خان اور بشریٰ بی بی سے سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر کیس ریمانڈ بیک کرنے کے نیب پراسیکیوٹر کے بیان سے متعلق ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کرنے کیلئے 21 نومبر تک وقت دیدیا

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan