سپریم کورٹ، توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر دی گئی-
باغی ٹی وی: عمران خان کے خلاف اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں توشہ خانہ کیس زیر سماعت ہے لیکن تحریک انصاف چیئرمین نے یہ مقدمہ رکوانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم اب سپریم کورٹ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس فوری ریلیف نہ مل سکا –
سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے الیکشن کمیشن حکام چار اگست کو طلب کر لیا-
عدالتوں سے اسٹے واپس لیں، ایک ہفتے میں فیصلہ سنا دیں گے،الیکشن کمیشن
رواں ماہ اسلام آباد کی ایک ضلعی عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دیتے ہوئے 12 جولائی کو کیس کی سماعت کا دن مقرر کیا تھا-
واضح رہے کہ 4اگست 2022 کو مسلم لیگ ن کے رہنما محسن نواز رانجھا نے حکمران الائنس پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے قانونی ماہرین کے دستخطوں کے ساتھ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ تخائف کی تفصیلات شیئر نہ کرنے پر سپیکر قومی اسمبلی کے پاس آرٹیکل 62، 63 کے تحت ریفرنس دائر کیا تھا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے الیکشن نئی مردم شماری کے بعد کرانے کا اعلان کردیا
اس کے بعد 21 اکتوبر 2022 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں آرٹیکل 63(1)(p) کے تحت نااہل قرار دے دیا تھا جس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ انہوں نے توشہ خانہ سے خریداری اور تحائف کی فروخت کی غلط اور جھوٹی دستاویزات جمع کروائی ہیں ریفرنس میں سرکاری تخائف کو بیرون ملک بیچنے کا الزام بھی لگایا گیا اور تمام دستاویزی ثبوت بھی ریفرنس کے ہمراہ جمع کروائے گئے تھے جبکہ عمران خان اور کی قانونی ٹیم کا موقف رہا ہے کہ یہ کیس بدنیتی پر مبنی ہے۔








