لاہور ہائی کورٹ،توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنیوالی شخصیات کی تفصیلات فراہم کرنے بارے درخواست پر سماعت ہوئی

عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کو توشہ خانہ کے ریکارڈ کے ساتھ بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کردی، جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کا بیان حلفی دیں کہ کیسے یہ تحائف خفیہ ہیں اگر عدالت مطمئن ہوئی کہ واقعی یہ تحائف خفیہ ہونے چاہیے تو عدالت سے پبلک کرنے کا حکم نہیں دے گی،

جسٹس عاصم حفیظ نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے ، جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے جواب میں لکھا ہے کہ توشہ خانہ کے تحائف منظر عام پر آنے سے میڈیا ہائپ بن جاتی ہے کیا صرف یہ وجہ ہے کہ توشہ خانہ کے تحائف خفیہ رکھا جاتے ہیں اس میں ملکی سلامتی اور بین الاقوامی تعلقات کہاں سے آگئے ،اگر ایک بی ایم ڈبلیو کی گاڑی کا تحفہ آتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس کے بدلے ایل این جی کا ٹھیکہ دیں تو پھر کیا ہو گا، عدالت نے کیس پر مزید سماعت 7 فروری تک ملتوی کر دی

بلاول نے ارجنٹینا کی جیت پر لیاری میں ہونے والے جشن کی ویڈیو شیئرکردی
احسان فراموش نہ بنیں، پرویز الہی نے پی ٹی آئی کو کھری کھری سنا دی
شوگر کے مریضوں کیلئے استعمال کی جانیوالی انسولین کی قلت کا انکشاف
بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا،ڈیم فنڈ اب بھی محفوظ ہے.ثاقب نثار

خیال رہے کہ 1974 میں قائم ہونے والا توشہ خانہ، کابینہ ڈویژن کے انتظامی کنٹرول کے تحت کام کرنے والا محکمہ ہے اور یہاں دیگر حکومتوں، ریاستوں کے سربراہاں اور غیرملکی شخصیات کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے طور پر حکمرانوں، اراکین پارلیمان، بیوروکریٹس اور حکام کو دیے جانے والے قیمتی تحائف کو رکھا جاتا ہے۔ قواعد کے تحت یہ لازمی ہے کہ توشہ خانہ میں ایک خاص قیمت کے تحفے جمع کروائے جائیں تاہم کسی بھی عہدیدار کو یہ تحائف رکھنے کی بھی اجازت ہے بشرطیکہ وہ توشہ خانہ جائزہ کمیٹی کے ذریعے لگائے گئے قیمت کے تخمینہ کا کچھ فیصد ادا کرے۔

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

Shares: