اب تک نااہل ہونے والے سیاست دان

توشہ خانے سے تحائف لینے پر کون سے سابق حکمرانوں کو مقدمات کا سامنا

آج تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دیا گیا ہے لہذا جانتے ہیں کہ اب تک کن حکمرانوں کو توشہ خانہ بارے کیسز کا سامنا ہے. پاکستان کے چار سابق حکمرانوں کو اس وقت توشہ خانے سے غیر قانونی طور پر تحائف حاصل کرنے پر مقدمات کا سامنا کرنا پڑ رہا۔ ان میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور آج نااہل ہونے والے عمران خان شامل ہیں۔

توشہ خانہ سے قیمتی کاروں سے متعلق خلاف ضابطہ خریداری نیب کا وہ خاص ریفرنس بن گیا جس میں ملک کی دونوں بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت پر ملی بھگت، گٹھ جوڑ اور پارٹنرشپ کے الزامات عائد کرتے ہوئے انھیں ایک ہی ریفرنس میں ملزم نامزد کر دیا ہے۔
نیب ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی جب وزیر اعظم تھے تو انھوں نے قوانین میں نرمی پیدا کر کے سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو توشہ خانہ سے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دی تھی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے حکومتی توشہ خانہ سے تحفے میں ملنے والی گاڑیوں کی غیر قانونی طریقے سے خریداری کے مقدمے میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے. نیب کے ریفرنس کے مطابق آصف زرداری نے بھی بطور صدر متحدہ عرب امارات سے تحفے میں ملنے والی آرمڈ کار بی ایم ڈبلیو 750 ‘Li’ 2005، لیکس جیپ 2007 اور لیبیا سے تحفے ملنے والی بی ایم ڈبلیو 760 Li 2008 توشہ خانہ سے خریدی۔

نیب نے دعویٰ کیا کہ آصف زرداری نے ان قیمتی گاڑیوں کی قیمت منی لانڈرنگ والے جعلی بینک اکاؤنٹس سے ادا کی۔ ریفرنس میں ان بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی بتائی گئی جن سے مبینہ طور پر آصف زرداری نے ادائیگیاں کی. ریفرنس کے مطابق آصف زرداری یہ گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کر رہے ہیں، انھوں نے عوامی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دی۔
نااہل ہونے والے سیاستدانوں کی فہرست
نواز شریف نااہل
سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسسہ نے پاناما کیس کا تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ تین ججز نے فیصلہ موخر کیا تھا، 2 ججز نے وزیراعظم کو نا اہل قرار دیا تھا۔
یوسف رضا گیلانی نااہل
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے عدالت عظمیٰ کے حکم پر وزیراعظم گیلانی کی نااہلی کے نوٹیفیکیشن میں کہا تھا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دے دیا تھا۔ لہذا وہ اب رکن اسمبلی نہیں رہے ہیں.
جہانگیر ترین نااہل
چیف جسٹس، جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ کے سامنے پاکستان تحریک انصاف کے اس وقت کے اہم رہنماء جہانگیر خان ترین پر مسلم لیگ نواز کے رکن محمد حنیف عباسی کی طرف سے تین الزامات لگائے گئے تھے اور انھیں نا اہل قرار دینے کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے تین میں سے ایک الزام کو درست قرار دیتے ہوئے جہانگیر خان ترین کو نااہل قرار دیا تھا.
دانیال عزیز نااہل
سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ نواز کے رہنما دانیال عزیز کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت کی برخاستگی تک قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد وہ پانچ برس کے لیے نااہل ہو گئے تھے.
طلال چودھری نااہل
سپریم کورٹ نے اس وقت کے امورِ داخلہ کے سابق وزیر مملکت طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب پاتےہوئے عدالت کے برخاست ہونے تک قید کی سزا سناتے ہوئے پانچ سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا تھا اور یہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 63 ون جی کے تحت طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب پایا گیا تھا.
خواجہ آصف نااہل
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کو بھی تاحیات نااہل قرار دیا گیا تھا تاہم بعد میں سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو عمر بھر کے لیے نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی تھی.
عمران خان نااہل
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو الزامات ثابت ہونے پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے آج نااہل قرار دے دیا ہے۔ توشہ خانہ ریفرنس میں فیصلہ 19 ستمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے یہ متفقہ فیصلہ آج بروز جمعہ کو سنایا ہے۔ مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کرپٹ پریکسٹس کے مرتکب ہوئے ہیں اس لیے انھیں آئین کے آرٹیکل 63 پی کے تحت نااہل قرار دیا جاتا ہے۔

Comments are closed.