تاجروں نے رات 8 بجے بازار بند کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا

0
57

اسلام آباد: آل پاکستان انجمن تاجران نے حکومت کی جانب سے 8 بجے دکانیں بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا۔ذرائع کے مطابق حکومت کے فیصلے کو مسترد کرنے کا اعلان صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے۔

اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت نے 8 ماہ میں ملک کا بیڑا غرق کر دیا ہے، ملک کو دیوالیہ کرنے سے پہلے حکومت تاجروں کو دیوالیہ کرنے لگی ہے۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ تاجر شام 6 بجے سے رات 8 بجے تک سب سے زیادہ مہنگی بجلی خریدتا ہے ایسی صورتحال میں 8 بجے دکانیں بند کرنے سے فائدہ نہیں نقصان ہوگا۔

صدر اجمل بلوچ نے تنبیہ کی کہ اگر حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیا تو تاجر برادری احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے حکومت نے توانائی کی بچت کے لیے مختلف اقدامات کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق بازار 8 بجے اور شادی ہال 10 بجے بند کرنے کے علاوہ دیگر کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

سندھ میں آج سے کاروبار رات 8 بجے تک کھلے رہیں گئے

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے قمر زمان کائرہ اور مریم اورنگزیب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کفایت شعاری کی پالیسی دی جا رہی ہے، اس سلسلے میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں سیکرٹری پاور، وزیر دفاع سمیت 10 وزرا شامل ہیں۔ وزیر دفاع نے بتایا کہ سرکاری اداروں میں 20 فیصد افرادی قوت گھر سے کام کرے تو 56 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ شادی ہالوں کے اوقات رات 10 بجے تک ہوں گے جب کہ ریستوران اور مارکیٹیں رات 8 بجے بند کر دی جائیں گی۔ ان اقدامات سے 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ پرانے پنکھے 120 سے 130 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں جب کہ نئے پنکھے تقریباً 40 سے 60 واٹ بجلی استعمال کرتے ہیں۔ان پنکھوں کے استعمال سے 15 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔

کراچی کے تاجروں کا آج سے رات 8 بجے تک کاروبار کھولنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ایل ای ڈی بلب کے استعمال سے 23 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ گھروں میں پنکھے اور ائرکنڈیشنڈ کے استعمال میں بچت سے 8 سے 9 ہزار میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے۔ کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں 28 ارب ماہانہ بچت ہوگی۔ گیس فراہم کرنے والی کمپنیاں گیزر کے لیے بچت کے آلات فراہم کریں گی، جس سے 92 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ متبادل اسٹریٹ لائٹس جلانے سے 4 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ ای بائیکس متعارف کروائی جارہی ہیں، محدود مدت کے اندر یہ موٹر سائیکلیں مارکیٹ میں آ جائیں گی۔ امپورٹ شروع ہو چکی ہے، موٹر سائیکل کمپنیوں کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ ای بائیکس آنے سے 86 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے لیے عوامی آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔

Leave a reply