اوچ شریف(باغی ٹی وی،نامہ نگارحبیب خان)اوچ شریف کے نواحی اور دیہی علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمرز کی چوری کی وارداتوں نے ایک منظم اور خطرناک مافیا کی شکل اختیار کر لی ہے، جس کے باعث سرکاری رٹ غیر مؤثر دکھائی دے رہی ہے اور جرائم پیشہ عناصر بلا خوف و خطر قومی اثاثے لوٹنے میں مصروف ہیں۔ پولیس اور واپڈا حکام کی مبینہ لاپرواہی اور نگرانی کے فقدان نے صورتحال کو انتہائی ابتر بنا دیا ہے، جس کا تازہ ترین نشانہ ترنڈ بشارت کے ملحقہ دیہی علاقے، بستی نائچ اور بستی محمد بخش بوہڑ بنے ہیں۔ رات کے اندھیرے میں نامعلوم پیشہ ور ملزمان نے نہایت مہارت کے ساتھ واپڈا کے نصب شدہ ٹرانسفارمرز اتار کر ان میں سے قیمتی کاپر کوائلیں نکال لیں اور لوہے کی خالی باڈیاں قریبی کھیتوں اور ویران مقامات پر پھینک کر فرار ہو گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھاری ٹرانسفارمرز کو پول سے اتارنا اور انہیں کاٹ کر قیمتی پرزہ جات نکالنا عام چوروں کے بس کی بات نہیں بلکہ اس کے لیے مخصوص آلات اور تکنیکی مہارت درکار ہوتی ہے، جو اس واردات کے پیچھے کسی منظم گروہ کی موجودگی کی نشاندہی کرتی ہے۔ صبح کے وقت جب بجلی کی طویل بندش پر مکینوں نے صورتحال کا جائزہ لیا تو ٹرانسفارمرز غائب تھے اور ان کے ڈھانچے فاصلے پر پڑے پائے گئے، جس کے باعث مذکورہ بستیاں مکمل طور پر اندھیرے میں ڈوب گئیں۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پورے علاقے میں پینے کے پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے، جس سے گھریلو خواتین اور بزرگ شدید مشکلات کا شکار ہیں، جبکہ طلبہ کی تعلیم اور کاروباری سرگرمیاں بھی مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں۔
علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ چوروں کو مخصوص ٹرانسفارمرز کے بارے میں اندرونی معلومات فراہم کی جا رہی ہیں، جس کی وجہ سے وہ آسانی سے ان کیمتی اثاثوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام، پولیس اور واپڈا انتظامیہ سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ بستی نائچ اور بستی محمد بخش بوہڑ میں فوری طور پر نئے ٹرانسفارمرز نصب کر کے بجلی کی فراہمی بحال کی جائے تاکہ عوام کی اذیت ختم ہو سکے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ واقعے کا فوری نوٹس لے کر ملوث ملزمان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسی وارداتوں کا سدِباب ہو سکے۔








