ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پر سیشن انڈیکس 2024 کی رپورٹ جاری
![trans](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2025/02/transpre-905x613.png)
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پر سیشن انڈیکس 2024 کی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق پاکستان دنیا کا 46واں کرپٹ ترین ملک بن گیا ہے۔ 180 ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان کا 135واں نمبر ہے، جو کہ گزشتہ سال 2023 میں 133واں تھا۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں 2024 کے دوران کرپشن میں مزید اضافہ ہوا ہے اور اس کی درجہ بندی میں 2 درجے مزید تنزلی آئی ہے۔ پاکستان کا اسکور 100 میں سے 27 ہو گیا ہے، جو کہ گزشتہ سال 2023 میں 28 تھا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عالمی رینک میں کمی آئی ہے، اور اس کی کرپشن کی سطح مزید بڑھ گئی ہے۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ کرپشن پر سیشن انڈیکس کے ڈیٹا جمع کرنے کے لیے 8 مختلف ذرائع استعمال کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ورائٹیر آف ڈیموکریسی پروجیکٹ، اکنامکس انٹیلی جنس یونٹ، اور ورلڈ اکنامک سروے کے ڈیٹا کا حوالہ دیا گیا ہے، جن میں پاکستان کی تنزلی دیکھی گئی ہے۔ خاص طور پر اکنامکس انٹیلی جنس یونٹ کا اسکور 20 سے کم ہو کر 18 ہو گیا ہے، جبکہ ورلڈ اکنامک سروے میں بھی پاکستان کی کارکردگی میں بڑی کمی آئی ہے۔
سب سے کم کرپٹ ممالک: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سب سے کم کرپشن والے ممالک میں ڈنمارک سرفہرست ہے، اس کے بعد فن لینڈ اور سنگاپور کا نمبر آتا ہے۔ بھارت کرپٹ ممالک کی فہرست میں 96ویں نمبر پر ہے، جو کہ پاکستان سے 39 درجہ بہتر ہے۔
سب سے زیادہ کرپٹ ممالک: اس فہرست میں سب سے کم کرپشن والے ممالک کے ساتھ ساتھ جنوبی سوڈان، صومالیہ اور وینزویلا کو سرفہرست رکھا گیا ہے۔ ایران، عراق اور روس میں بھی کرپشن میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث روس 154ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ افغانستان 165ویں، جبکہ بنگلہ دیش 151ویں نمبر پر ہے۔
پاکستان کے لیے چیلنجز: یہ رپورٹ پاکستان کے لیے ایک اور وارننگ ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کی تنزلی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ کرپشن کے خلاف حکومتی پالیسیوں اور اقدامات میں کامیابی حاصل کرنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔