بنگلہ دیش،سابق 8 وزراء اور 6 ارکان اسمبلی پر سفری پابندی عائد
بنگلہ دیش میں سابق 8 وزراء اور 6 ارکان اسمبلی پر سفری پابندی عائد کر دی گئی ہے
ڈھاکہ کی ایک عدالت نے عوامی لیگ حکومت کے آٹھ سابق وزراء اور چھ سابق ارکان پارلیمنٹ پر سفری پابندی عائد کر دی ہے۔یہ حکم ڈھاکہ میٹروپولیٹن سیشن جج محمد عصم جگل الحسین نے جمعرات کو انسداد بدعنوانی کمیشن (اے سی سی) کی درخواست کے جواب میں دیا۔اے سی سی کے پبلک پراسیکیوٹر محمود حسین جہانگیر نے اس معاملے کی تصدیق کی۔جن وزرا اور اراکین پر پابندی عائد کی گئی ان میں سابق وزیر صحت زاہد ملک، سابق سماجی بہبود وزیر ڈاکٹر دیپو مونی، سابق وزیر تعلیم محب الحسن چودھری، سابق وزیر خوراک سدھن چندر ،سابق وزیر صنعت نورالمجید محمود ہمایوں، سابق ریاستی وزیر صنعت کمال احمد ، سابق وزیر شاہجہان خان اور سابق وزیر قمر الاسلام شامل ہیں،عدالت نے سابق ممبران پارلیمنٹ سلیم الدین، مامون الرشید کرن، کجیندر لال تریپورہ، کاظم الدین، نورالعلم چودھری اور ضیاء الرحمن پر سفری پابندی عائد کر دی ہے۔
بنگلہ دیش، 17 سال میں 629 افراد جبری گمشدگی کا نشانہ ،78 کی لاشیں ملیں
حسینہ واجد، بھارت کے لئے درد سر،پناہ دے؟ یا کہیں اور بھیجے،فیصلہ نہ ہو سکا
بھارت حسینہ کو بنگلہ دیش کے حوالے کرے، مرزا فخر الاسلام
حسینہ دہلی میں بیٹھ کر عوامی فتح کو ناکام بنانے کی سازش کر رہی ہے،مرزا فخرالاسلام
حسینہ کی جماعت عوامی لیگ پر پابندی کی درخواست دائر
مچھلی کے تاجر کے قتل پر حسینہ واجدکے خلاف مقدمہ درج
گرفتاری کا خوف،حسینہ کی پارٹی کے رہنما”دودھ کا غسل” کر کے پارٹی چھوڑنے لگے
عوامی لیگ کو اقوام متحدہ سے دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ
دوسری جانب گونو اودھیکار پریشد نے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی لیگ، چھاترا لیگ اور جوبو لیگ کو اقوام متحدہ سے دہشت گرد تنظیموں کے طور پر کالعدم قرار دیا جائے،پارٹی نے یہ مطالبہ جمعرات کو تقریباً 1:30 بجے اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر آفس میں اقوام متحدہ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔میٹنگ میں گونو اودھیکار پریشد کے صدر نورالحق نور اور جنرل سکریٹری محمد رشید خان موجود تھے۔