ڈی جی خان: ٹرکوں میں خفیہ خانے اورڈبل ٹینک بنانے کامرکز بن گیا،کوئی محکمہ ذمہ داری لینے کو تیارنہیں ہے

ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی) ٹرکوں میں خفیہ خانے اورڈبل ٹینک بنانے کامرکز بن گیا،کوئی محکمہ ذمہ داری لینے کو تیارنہیں ہے،
ڈپٹی کمشنر،اسسٹنٹ کمشنر،ڈی ای او انڈسٹریز،سیکرٹری آرٹی اے ،موٹروہیکل ایگزامینرخاموش تماشائی بن گئے،مستریوں اور سمگلروں کی موجیں ، ملتان روڈ پر سرعام ٹرکوں میں ٹینک لگانے کادھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے ،بلوچستان سے آنے والی بیشتر ٹرانسپورٹ جس میں ٹرک اور منی ٹرک سمیت ہر قسم کی گاڑیاں شامل ہیں جن کے ڈبل ٹینک لگے ہوئے ہیں۔ سبزی اور فروٹ کی آڑ میں ڈبل ٹینک گاڑیوں میں ایرانی ڈیزل لا یاجارہا ہے ، ذرائع کے مطابق مستری حضرات گاڑیوں میں خفیہ خانے بھی بنا کر دیتے ہیں جن سے منشیات اور دیگر نان کسٹم پیڈسامان چھپاکر سپلائی کیا جاتا ہے۔ ڈیرہ غازیخان میں قائم ورکشاپس جہاں سرعام گاڑیوں کی الٹریشن کی جارہی ہے کی طرف اعلیٰ آفیسران کی توجہ مبذول کرائی گئی لیکن کوئی بھی آفیسرذمہ داری لینے کوتیار نہیں ہے ،ان غیرقانونی ٹینک بنانے والی ورکشاپس کیخلاف کارروائی کیلئے اے سی جی محمد اسد چانڈیہ نے کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن آج تک کوئی کارروائی نہ ہوسکی،جب سیکرٹری آرٹی آئی سے مؤقف لینے کیلئے ان کے آفس گئے تو معلوم ہوا کہ ڈیرہ غازیخان میں سیکرٹری آرٹی اے کی سیٹ خالی ہے ،اس کاچارج اسسٹنٹ کمشنر کے پاس ہے جس کے پاس اس دفترمیں آنے کیلئے وقت ہی نہیں ہے،وہ کیسے کسی کارروائی کاحکم دیں گے یاکوئی کارروائی کریں گے؟۔دوسری طرف ذرائع کاکہنا ہے کہ موٹروہیکل ایگزامینرکابوجہ ڈیفالٹ دفتر بند ہے ،ڈیرہ غازیخان کی گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ راجن پور ،مظفرگڑھ اور لیہ سے بنوائے جارہے ہیں،ذرائع کا بتانا ہے فٹنس سرٹیفکیٹ کیلئے بغیرگاڑی دیکھے رشوت کے ریٹ طے ہیں ،موٹروہیکل ایگزامینربغیرگاڑی دیکھے فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کررہے ہیں،اگرفٹنس سرٹیفکیٹ والی گاڑیوں کو چیک کیا جائے تو بیشترگاڑیاں فٹنس کے معیارپوری نہیں اترسکیں گی۔


ڈی ای او انڈسٹریز اصغرصدیقی سے جب اس سلسلے میں ان کے آفس جاکر بات کی توانہوں نے اس کی ذمہ داری لینے سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ یہ میرے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ،اصغرصدیقی نے ٹالنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ 1998ء میں اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے کسی نئی انڈسٹری کیلئے این او سی جاری کرنے پابندی لگائی تھی جوکہ آج تک برقرار ہے ،اصغرصدیقی نے کہا کہ ڈبل ٹینک بنانے والوں کیخلاف سیکرٹری آرٹی اے،موٹروہیکل ایگزامینر،اسسٹنٹ کمشنر ،ضلعی انتظامیہ،ڈی ایس پی ٹریفک اور جس تھانے کی حدود میں یہ ورکشاپس قائم ہیں اس تھانے کاایس ایچ او کارروائی کرنے کااختیاررکھتا ہے،انہوں نے کہا کہ میرے پاس ان کے خلاف کارروائی کرنے کاکوئی اختیار نہیں ہے،میں کس قانون کے تحت ان کے خلاف کارروائی کرسکتا ہوں۔
ڈیرہ غازیخان کی ضلعی انتظامیہ کی آنکھوں کے سامنے یہ دھندہ زور شور سے جاری ہے نہ توپنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی ،سیکرٹری آر ٹی اے ، ڈی او انڈسٹریز ،ڈی ایس پی ٹریفک اور نہ ہی جس تھانہ کی حدود میں غیرقانونی ٹینکیاں بنانے کی کھلے عام ملتان روڈپر ورکشاپوں میں یہ غیرقانونی دھندہ ہورہاہے وہاں کا ایس ایچ او اس طرف کوئی توجہ دیتا ہے،بلکہ اب تو مسافروں کیلئے چلنے والی بسوں میں بھی ایرانی ڈیزل کی سمگلنگ کاانکشاف ہوا ہے جس کی وجہ سے انسانی جانوں کیلئے خطرے کاالارم بج چکا ہے، مستری اور باڈی میکرغیرقانونی طور پر الٹریشن کرکے غیرقانونی کام کررہے ہیں ان پرضلعی انتظامیہ کا کوئی چیک اینڈبیلنس نہ ہونے کیوجہ سے یہ غیرقانونی دھندہ دیدہ دلیری سے جاری ہے ،پوری دنیا میں جب کوئی گاڑی بنائی جاتی ہے تو اس گاڑی کو انٹر نیشنل معیار کے مطابق تیار کیا جاتا ہے اور اسکو تیار کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے مگر یہا ں ڈیرہ غازیخان میں کوئی حکومتی ادارہ ایسا نہیں ہے جواس غیرقانونی کاروبارپر روک لگا سکے ۔

Comments are closed.