امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدے کے اعلان کردیا۔
اسکاٹ لینڈ میں یورپی کمیشن کی سربراہ اُرسلا وان سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ ہوگیا، معاہدہ سب کو مبارک ہو،ہم ایک معاہدے پر پہنچ چکے ہیں جو سب کے لیے اچھا ہوگا، یورپی مصنوعات پر 15 فیصد ٹیکس عائد ہوگا اور یورپی یونین امریکی فوجی ساز و سامان خریدے گا،یورپی یونین امریکی توانائی شعبے سے 750 ارب ڈالر کی خریداری کرے گا جبکہ یورپی یونین امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدہ اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہے، معاہدہ گاڑیوں کے لیے بہت اچھا ہوگا اور اس سے زراعت پر بھی بڑا اثر پڑے گا۔
یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان نے کہا کہ تجارتی معاہدہ استحکام لائے گا، تمام شعبوں میں 15 فیصد ٹیکس کا نفاذ ہوگا،معاہدہ کے تحت یورپی یونین اور امریکا نے کچھ مصنوعات پر صفر ٹیرف کا بھی فیصلہ کیا ہے، دونوں ممالک نے جن اشیا کی تجارت پر صفر ٹیرف کا فیصلہ کیا ہے ان میں، طیارے، کچھ کیمیکلز، سیمی کنڈکٹر آلات، کچھ زرعی مصنوعات اور ضروری خام مال شامل ہے۔
یہ معاہدہ یورپی یونین کے لیے تجارتی معاہدہ کرنے کی یکم اگست کی ڈیڈ لائن سے قبل ہوا ہے جس کے بعد یورپی یونین پر 30 فیصد ٹیرف عائد ہوسکتا تھا،ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے یورپی یونین پر مختلف مواقعوں پر ٹیرف عائد ہوچکے ہیں، اس وقت گاڑیوں پر یہ ٹیرف 25 فیصد جبکہ اسٹیل اور ایلومینیم پر 50 فیصد ہے،تاہم امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق اس معاہدے میں اسٹیل پر عائد ٹیرف کو برقرار رکھا گیا ہے۔