ٹرمپ نے اٹلی کی وزیراعظم کو عظیم خاتون قرار دے دیا

5 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
trump

امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹلی کی وزیراعظم جورجیا میلونی کو "عظیم خاتون” قرار دیا جب وہ فلوریڈا کے مار اےلاگو رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کرنے آئیں۔ٹرمپ نے وہاں موجود ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "یہ بہت دلچسپ لمحہ ہے۔ میں یہاں ایک شاندار خاتون کے ساتھ ہوں، اٹلی کی وزیراعظم۔ وہ واقعی یورپ میں طوفان کی طرح آئی ہیں۔”

جورجیا میلونی، جو کہ اٹلی کی دائیں بازو کی سیاسی جماعت "برادرز آف اٹلی” کی رکن ہیں، اکتوبر 2022 میں اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے تعلقات ٹرمپ کے متوقع انتظامیہ کے ساتھ خاص طور پر ایلون مسک کے ساتھ مضبوط ہیں۔جہاں فرانس اور جرمنی جیسے یورپی طاقتور ممالک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں، وہیں میلونی کی حکومت کی استحکام اور قدامت پسند پالیسیوں کی بنا پر وہ امریکہ کے آئندہ صدر کے لئے ایک قدرتی اتحادی ثابت ہوئی ہیں۔

ٹرمپ اور میلونی کے ہمراہ سابقہ امریکی وزیر خارجہ کے امیدوار سینیٹر مارکو روبیو (رپبلکن، فلوریڈا) اور قومی سلامتی کے مشیر کے امیدوار نمائندہ مائیک والٹس (رپبلکن، فلوریڈا) بھی موجود تھے۔میلونی نے ٹرمپ کے ساتھ اپنی ایک تصویر "ایکس” (سابقہ ٹویٹر) پر شیئر کی، جس کے ساتھ لکھا تھا: "اچھی شام @realDonaldTrump کے ساتھ، جن کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے خوش آمدید کہا – ہم ایک ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔” تاہم، یہ نہیں بتایا گیا کہ اس ملاقات میں کون سی بات چیت ہوئی، حالانکہ اٹلی کی وزیراعظم، جیسے دیگر عالمی رہنما، ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ان کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ایک ممکنہ موضوع جو ایجنڈے میں ہو سکتا ہے وہ ہے اٹلی کی صحافی سیسیلیا سالا کی گرفتاری، جو گزشتہ ماہ ایران میں گرفتار ہو گئی تھیں۔اٹلی کی وزارت خارجہ نے گزشتہ جمعہ کو ایک بیان میں تصدیق کی کہ سیسیلیا سالا، جو اٹلی کے روزنامہ "ایل فوگلیو” کی رپورٹر ہیں، کو تہران میں گرفتار کیا گیا۔ ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے نے پیر کو بتایا کہ سیسیلیا سالا کو 19 دسمبر کو "اسلامی جمہوریہ ایران کے قوانین کی خلاف ورزی” پر گرفتار کیا گیا۔سالہ کی گرفتاری نے اٹلی کے لیے ایک سفارتی مسئلہ پیدا کر دیا ہے، اور اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت اسے واپس لانے کے لیے "انتھک محنت” کر رہی ہے۔

ٹرمپ اور میلونی کے مابین بڑھتے ہوئے تعلقات کی ایک مثال اس بات سے بھی ملتی ہے کہ روم میں ایلون مسک کے اتحادی، سائبر سیکیورٹی کے ماہر اینڈریا اسٹرپپا نے "ایکس” پر ایک مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ تصویر شیئر کی، جس میں میلونی ٹرمپ اور مسک کے ساتھ رومن سلطنت کے لباس میں دکھائی دے رہی ہیں۔میلونی اس ہفتے روم میں امریکی صدر جو بائیڈن سے بھی ملاقات کریں گی، جہاں بائیڈن ان کا شکریہ ادا کریں گے کہ انہوں نے پچھلے سال جی7 کی قیادت کی، اور عالمی چیلنجز پر بات چیت کریں گے۔

میلونی کا فلوریڈا کا دورہ اس وقت ہوا ہے جب وہ پچھلے ماہ پیرس میں نوٹرے ڈیم کیتھیڈرل کی دوبارہ افتتاحی تقریب کے دوران ٹرمپ اور مسک کے ساتھ عشائیہ کر چکی ہیں، جس کے بارے میں ٹرمپ نے بعد میں نیو یارک پوسٹ کو بتایا کہ یہ ایک مثبت تجربہ تھا۔ٹرمپ اور میلونی کے سیاسی نظریات میں کافی مماثلت ہے، تاہم دونوں کے عالمی مسائل پر ہر بات پر ایک جیسی رائے نہیں ہے۔ میلونی نے یوکرین کی جنگ میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ 12 مرتبہ ملاقات کی ہے اور وہ یوکرین کے حق میں مضبوط حمایت فراہم کرتی رہی ہیں۔

اسی دوران ایلون مسک اور میلونی کے درمیان 2023 کی گرمیوں میں ایک مضبوط دوستی قائم ہوئی تھی، اور ایلون مسک نے میلونی کی سیاسی جماعت "برادرز آف اٹلی” کے کنونشن "اٹریجو” میں بطور ہیڈ لائنر شرکت کی تھی۔

ارجنٹائن کے لبرل صدر جاویر میلے نے مار-اےلاگو میں ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے پہلے عالمی رہنما تھے۔ اس کے بعد ہنگری کے وکٹر اوربان اور کینیڈا کے جسٹن ٹروڈو بھی ٹرمپ سے ملنے والے عالمی رہنماؤں میں شامل ہو چکے ہیں۔

شرجیل میمن کاصحافیوں کو پلاٹس کی فراہمی کا مسئلہ فوری حل کرنے کی ہدایات

بشریٰ بی بی پر ڈیل کرنے کے الزامات درست نہیں، عمران خان

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from بین الاقوامی