امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن الاسکا پہنچ گئے ہیں جہاں ان کے درمیان چند لمحوں میں ملاقات متوقع ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ے مطابق ٹرمپ اپنے خصوصی طیارے ایئر فورس ون کے ذریعے پہنچے، جبکہ روسی سرکاری میڈیا نے اطلاع دی کہ پیوٹن بھی الاسکا پہنچ چکے ہیں۔ایلمینڈورف-رچرڈسن بیس پر دونوں صدور نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور تصویریں بنوانے کے لیے کچھ دیر رکے۔ اس دوران صحافیوں نے سوالات کیے، تاہم ٹرمپ اور پیوٹن ایک ہی گاڑی میں سوار ہو کر بیس سے روانہ ہو گئے۔

اس سے قبل امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ جوائنٹ بیس اینڈریوز سے ایئر فورس ون کے ذریعے الاسکا پہنچیں گے۔ایک امریکی عہدیدار کے مطابق اجلاس میں تمام آپشنز زیر غور ہوں گے، حتیٰ کہ اگر ٹرمپ کو محسوس ہوا کہ پیوٹن معاہدے میں سنجیدہ نہیں تو وہ اجلاس سے واک آؤٹ بھی کر سکتے ہیں۔ دوران سفر ٹرمپ نے کہا کہ وہ یہ سب اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ جانیں بچانے کے لیے کر رہے ہیں، اور اگر پیوٹن جنگ ختم کرنے پر راضی نہ ہوئے تو روس کو سخت اقتصادی نتائج بھگتنا ہوں گے۔

ٹرمپ نے واضح کیا کہ یوکرین کے علاقوں کے تبادلے پر بات ہو سکتی ہے لیکن فیصلہ یوکرین کو ہی کرنا ہوگا، اور جب تک جنگ ختم نہیں ہوگی، کاروباری تعلقات بحال نہیں ہوں گے۔ اجلاس کا آغاز دونوں رہنماؤں کی مترجمین کے ساتھ نجی ملاقات سے ہوگا، جبکہ امریکی وفد میں وزیر خارجہ مارکو روبیو، وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک، سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف اور دیگر اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

بھارتی یومِ آزادی تقریب ،امیت شاہ سے ترنگا گر گیا، سوشل میڈیا پر مذاق

کھلاڑیوں کی کارکردگی پر پی سی بی ناخوش، اہم تبدیلیاں متوقع

ملکی زرمبادلہ ذخائر میں معمولی اضافہ، مجموعی حجم 19.49 ارب ڈالر

سندھ طاس معاہدہ: بھارت کا عالمی ثالثی عدالت فیصلہ ماننے سے انکار

Shares: