امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں جلد ہی ’معاہدۂ ابراہیمی‘ میں توسیع کی توقع ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ سعودی عرب بھی اس معاہدے میں شامل ہوگا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، ٹرمپ نے فاکس بزنس نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’میں امید کرتا ہوں کہ سعودی عرب اس میں شامل ہو، اور میں چاہتا ہوں کہ دوسرے ممالک بھی اس کا حصہ بنیں۔ میرا خیال ہے کہ جب سعودی عرب شامل ہوگا تو سب شامل ہو جائیں گے۔‘‘ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے بدھ تک کئی ممالک کے ساتھ مثبت بات چیت کی ہے جنہوں نے اس معاہدے میں شامل ہونے کی رضامندی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میرا خیال ہے کہ وہ سب بہت جلد شامل ہو جائیں گے۔‘‘ یہ انٹرویو جمعرات کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے 2020 میں ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت کے دوران اس معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر آئے۔ بعد ازاں مراکش اور سوڈان بھی اس معاہدے کا حصہ بنے

بانی نے سہیل آفریدی کو مکمل اختیار دے دیا، ایڈوائزری کونسل کی تجویز مسترد

پاک اور افغان سیز فائر، توسیع پر تاحال فیصلہ نہیں ہوا،پاکستانی وفد کل دوحہ روانہ ہوگا

فلمی انداز کا فراڈ، قیدی نے جیل بینک اکاؤنٹ سے 52 لاکھ روپے نکال لیے

Shares: