امریکی جج کا کہنا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کیخلاف عدالتی حکم کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کر سکتے ہیں ۔
امریکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ٹرمپ انتظامیہ نے عدالتی حکم سے بچنے کے لیے 227 سال پرانے ایک قانون کا سہارا لیا تھا، جو اصل میں جنگی حالات میں امریکا کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب عدالت نے ایک حکم جاری کیا تھا کہ 200 سے زائد افراد کو ال سلواڈور واپس بھیجنے والی پروازوں کو روکا جائے، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اس حکم کو نظرانداز کرتے ہوئے ڈیپورٹیشن جاری رکھی۔
میڈیا کے مطابق جج جیمز بوس برگ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ” عدالت نے یہ نتیجہ جلدبازی میں نہیں نکالا، بلکہ اس نے فریقین کو اپنی پوزیشن واضح کرنے کے کئی مواقع دیے۔ لیکن ان کی طرف سے دیے گئے جوابات اطمینان بخش نہیں تھے۔یہ معاملہ عدلیہ اور امریکی صدر کی انتظامیہ کے درمیان اختیارات کے حوالے سے بڑھتے ہوئے تنازع کو مزید شدت دے سکتا ہے۔
کراچی والوں کے لیے خوشخبری، بجلی کی قیمت میں بڑی کمی کا امکان
اسلام آباد کا ملتان کو جیت کیلئے 203 رنز کا ہدف
کرپشن کرنے پرسابق صدر کو اہلیہ سمیت لمبی سزا