باغی سپیشل،ٹرمپ کے دورہ سے قبل بھارت میں قتل عام شروع، دکانیں سیل،بستیاں خالی کرنیکا حکم ، احتجاج کی تیاریاں بھی جاری
ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل بھارت میں قتل عام شروع، دکانیں سیل،بستیاں خالی کرنیکا حکم ، احتجاج کی تیاریاں بھی جاری
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت کے دوران احتجاج کی تیاریاں بھی جاری ہیں، مودی سرکار نے غربت چھپانے کے لئے راستے میں آنے والی کچی بستی کو چھپانے کے لئے دیوار تعمیر کروا دی اور بستی مکینوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دے دیا گیا، ٹرمپ کے دورہ سے قبل پان کی دکانیں سیل کر دی گئیں، جبکہ قتل عام بھی شروع کر دیا گیا ہے،علاقے میں موجود کتوں کو مارنے کا کام بھی جاری ہے،ٹرمپ کے بھارت آمد کی تیاریوں پر مودی سرکار 100 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 24 اور25 فروری کو بھارت کے دورہ پر آرہے ہیں۔ امریکی صدر کے دورہ کے دوران ان کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ شیڈول کے مطابق ٹرمپ پہلے احمد آباد جائیں گے اور 25 فروری کو دہلی آئیں گے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی امریکی مہمان کی میزبانی کریں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ کا بھارت کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد کے سبب گجرات میں بڑے پیمانے پر تیاریا ں چل رہی ہیں۔ وہ گجرات کے سابر متی آشرم جائیں گے اور موتیرا اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔
ٹرمپ کے دورہ کے پیش نظر بھارتی ریاست احمد آباد کے موتیرا اسٹیڈیم کے اطراف بستیوں کے 45 خاندانوں کوعلاقہ چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ احمد آباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ان بستیوں کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے چھپانے کے لئے ایک بلند ترین دیوار تعمیر کی گئی ہے تا کہ امریکی صدر کو بھارت کی غریب عوام نظر نہ آئے۔ جن افراد کو مکانات خالی کرنے کی نوٹس جاری کئے گئے وہ محنت کش لوگ ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست احمدآباد میں کافی تعداد میں غریب خاندان رہائش پذیر ہیں، اور وہاں گندی بستیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ مودی سرکار امریکی صدر کے سامنے آبائی علاقے کو صاف اور خوشحال پیش کرنا چاہتی ہے اسلئے غریبوں کو گھروں سے بے دخل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے.امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب سننے کے حوالہ سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 1.25 لاکھ افراد سردار پٹیل اسٹیڈیم آئیں گے۔ مودی سرکار نے غریبوں کے لئے کچھ نہ کیا دوسری بار بھارت کے وزیراعظم بنے لیکن اب ٹرمہپ کے دورہ بھارت کے دوران غربت کو چھپانے کے لئے غریبوں پر ایک بار پھر تلوار چلا رہے ہیں،
اس حوالے سے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حکومت غریبی چھپانا چاہتی ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کو کچی بستی نہیں دکھانا چاہتی۔ اگر حکومت کو دقت ہے تو وہ پکے مکان کیوں نہیں تعمیر کرا دیتی۔بستی کی رہائشی کملابین کا کہنا ہے کہ دو تین روز سے کام چل رہا ہے۔ اس دیوار کے بننے سے ہوا پانی بند ہوجائے گا نہ سیوریج کا انتظام ہے اور نہ ہی بجلی اور پانی۔ اندھیرے میں گزارا کرنا پڑتا ہے.
دوسری جانب یہ خبریں بھی آ رہی ہیںکہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو مارے جانے کے حوالہ سے بھی امریکی صدر کے دورہ بھارت کے دوران بھارت میں احتجاج کی تیاریاں جاری ہیں مودی سرکار کی پوری کوشش ہے کہ کہیں احتجاج نہ ہو ، اس حوالہ سے خفیہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو احتجاج کو روکنے کے لئے کاروائی کرین گی اور انکو ہر قسم کے اختیارات دیئے گئے ہیں.
امریکیصدر کے دورہ سے قبل مودی سرکار نے پان کی دکانوں کو بھی سیل کرنا شروع کر دیا ہے، احمد آباد میونسپل کارپویشن نے 3 پان شاپس کو سیل کیا ہے اور کہا ہے کہ اب دورہ کے بعد یہ دکانیں کھلیں گی، مزید دکانوں کو بھی سیل کیے جانے کا امکان ہے جس سے دکانداروں میں خوف و ہراس اور پریشانی ہے کہ ٹرمپ کے دورہ سے انکے گھر کے اخراجات کیسے پورے ہوں گے، احمد آباد کی مقامی حکومت نے ٹرمپ کے دورہ سے قبل کتوں کو پکڑنے اور مارنے کی مہم بھی شروع کر دی ہے، اس حوالہ سے باقاعدہ ٹیمیں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں جو آوارہ کتوں کو پکڑ رہی ہیں.
ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا کےمطابق گجرات کی حکومت امریکی صدر ٹرمپ کا خیر مقدم کرنے کے لئے شہر کو سجا رہی ہے اور اس سجاوٹ پر 100 کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔
امریکی صدر کے دورہ بھارت کے حوالہ سے بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت ہمیشہ سچ چھپانے کی کوشش کرتی ہے ،کانگریس کے ترجمان گورو بلبھ کا کہنا ہے کہ مودی حکومت سچائی کو کبھی قبول نہیں کرتی ، غلط اعدادوشمار دے کر سچائی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن سچائی زمین پر ہوتی ہے جسے پوشیدہ نہیں رکھا جاسکتا۔
کانگریس ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بیروزگاری کے اعدادوشمار کو چھپایا گیا، لوگوں کی آمدنی میں 9 برسوں میں سب سے کم اضافہ ہوا ہے اور یہ اعدادوشماور بھی پوشیدہ رکھا گئے ۔ مودی سرکار صرف معاشی ڈیتا ہی نہیں چھپارہی ہے بلکہ وہ غریبی پربھی پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے اوراس کی تازہ مثال گجرات کا احمدآباد بن گیا ہے جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے راستے پر دیوار بنائی گئی تا کہ امریکی صدر بھارت کی غربت نہ دیکھ سکیں اور مودی کی اصلیت نہ جان سکیں.
بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے ایک اور رہنما رنجن چودھری کا کہنا ہےکہ آخر امریکی صدر ٹرمپ کا 70 لاکھ عوام کی جانب سے خیرمقدم کیا جارہا ہے’’کیا وہ بھگوان ہیں‘‘۔ ٹرمپ اپنے مفادات کیلئے ہندوستان آرہے ہیں۔ ٹرمپ نے تجارتی معاہدہ نہیں کیا ہے۔ وہ صرف امریکہ کے فائدہ کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ہمیں خوش کرنے کیلئے نہیں آرہے ہیں۔ 7 ملین لوگ کھڑا کرنے کی کیا ضرورت ہے؟۔ وہ ٹریڈ ڈیل نہیں کررہے ہیں۔ اس کیلئے امریکہ فرسٹ ہے۔ وہ صرف امریکہ کا دھندا کرنا چاہتا ہے۔
قبل ازیں امریکی صدر کے دورہ بھارت سے قبل امریکا کی جانب سے بھارت کی تجارت کو بڑا جھٹکا دیا گیا ، ٹرمپ انتطامیہ نے بھارت کے لیے ٹیرف چھوٹ ختم کردی اور ترجیحی ممالک کی فہرست سے بھی نکال دیا، فہرست سے اخراج کے بعد بھارت امریکہ سے تجارتی مراعات حاصل نہیں کرسکے گا۔ یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ بھارت سے پہلے کیا گیا ہے، مجموعی طور پربھارتی مصنوعات کیلئےچھبیس کروڑڈالرکی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے بھارتی برآمدی صنعت کا خاطر خواہ نقصان ہوگا اور اس عمل سےبھارت اورامریکہ کےفری ٹریڈ معاہدے پربھی منفی اثرات پڑیں گے۔
بھارت امریکی صدر کی جانب سے گذشتہ سال اسٹیل اور ایلومینیم کی مصنوعات پر عاید کردہ محصولات سے بھی متاثر ہوا تھا اور اس نے دنیا کے تیس دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں امریکا کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ بھارت سے قبل اعلان کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ کوئی بڑا تجارتی معاہدہ نہیں کریں گے۔ واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امریکی انتخاب سے قبل کوئی بڑا تجارتی معاہدہ کرنا ممکن نہیں ہے۔
اس بار بھارت کے ساتھ ٹریڈ ڈیل کر سکتے ہیں، لیکن کوئی بڑا تجارتی معاہدہ بعد میں ہی ہوسکے گا۔