نیویارک: امریکی بھارتی نژاد مشیر ووک راما سوامی نے نیویارک کے مشہور ہوٹل روز ویلٹ کے حوالے سے ایک جانبدارانہ بیان دیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ نیویارک کی شہری انتظامیہ نے صرف پی آئی اے کی زیرملکیت ہوٹل کو کرائے پر نہیں لیا، بلکہ دیگر ہوٹلوں کو بھی کرائے پر حاصل کیا ہے۔ ان کے مطابق نیویارک سٹی حکومت نے 14,000 کمروں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے روز ویلٹ سمیت 100 سے زائد چھوٹے بڑے ہوٹلوں کو کرایہ پر حاصل کیا ہے، جن میں سے کئی ہوٹلز غیر ملکی اور غیر امریکی کمپنیوں کی ملکیت ہیں۔

امریکی حکومت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے نامزد عہدیدار اور نائب صدر جے ڈی وینس کے انتہائی قریبی دوست بھارتی نژاد امریکن نوجوان ووک گھناپتی راماسوامی نے اپنے ایک تازہ جانبدارانہ بیان کے ذریعہ پی آئی اے انوسٹمنٹ کی زیر ملکیت نیویارک کے ہوٹل روز ویلٹ کے تلخ حقائق پر مبنی تاریخ کے باب کو بیک وقت امریکی، بھارتی اور پاکستانی توجہ کا مرکز بنادیا ہے۔راما سوامی نے عہدے کا حلف بھی نہیں لیا، شہری حکومت کے اخراجات بھی ان کے دائرہ کار میں نہیں، غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پی آئی اے کی زیر ملکیت ہوٹل کو بعض پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے امریکی دولت مند خانوں کو بطور تحفہ دینے کے مبینہ وعدے بھی کرڈالے گئے ہیں ۔

راما سوامی نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ کیا کہ نیویارک سٹی حکومت نے روز ویلٹ ہوٹل کا کرایہ 220 ملین ڈالرز میں ادا کیا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پی آئی اے انوسٹمنٹ کی ملکیت میں موجود اس ہوٹل کا کرایہ اور لیز کی شرائط کچھ مختلف ہیں۔ ان کے مطابق، پی آئی اے انوسٹمنٹ جو کہ ایک نیم سرکاری کارپوریشن ہے، اس نے اس ہوٹل کی لیز پر 220 ملین ڈالرز کی رقم کی بات کی ہے لیکن حقیقت میں اس لیز پر تین سال کے دوران پی آئی اے انوسٹمنٹ کو صرف 18 ملین ڈالرز کیش حاصل ہوں گے۔

راما سوامی نے اس موقع پر پی آئی اے انوسٹمنٹ کی ملکیت کے بارے میں تمام حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک جانبدارانہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے نیویارک سٹی کی انتظامیہ کی اس کوشش کو اجاگر کرنے کی کوشش کی کہ وہ غیر قانونی امیگرنٹس کے لیے رہائش فراہم کرنے کے لیے مختلف ہوٹلز کرایہ پر حاصل کر رہی ہے، جس میں پی آئی اے کا ہوٹل روز ویلٹ بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ نیویارک کی شہری انتظامیہ نے نہ صرف روز ویلٹ ہوٹل بلکہ شہر بھر میں مختلف ہوٹلز کو کرایہ پر حاصل کیا ہے، اور ان میں کئی بھارتی اور غیر ملکی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ مثال کے طور پر، بھارتی تاج گروپ اور ایئر انڈیا کی ملکیت والے ہوٹل بھی اس پروگرام میں شامل ہیں۔راما سوامی کے اس بیان کے ذریعے پی آئی اے کی ملکیت میں ہونے والے اس ہوٹل کی تاریخ پر بحث نے امریکی، بھارتی اور پاکستانی حلقوں میں توجہ کا مرکز بنادیا ہے۔ راما سوامی نے اگرچہ اپنی سیاسی وابستگی اور مالیاتی مفادات کی بنیاد پر یہ بیان دیا، تاہم ان کے دعووں میں کئی اہم پہلوؤں کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

نیویارک سٹی کے میئر ایرک ایڈمز کی حکومت نے یہ اقدام اس لیے اٹھایا تاکہ غیر قانونی امیگرنٹس کو رہائش فراہم کی جا سکے، لیکن اس میں ان ہوٹلوں کو کرایہ پر حاصل کرنے کے بعد ان کے مالکوں سے وابستہ حقیقتوں کو نظرانداز کیا گیا۔ پی آئی اے کی ملکیت میں ہوٹل روز ویلٹ ایک اہم پراپرٹی ہے، لیکن راما سوامی نے اس پراپرٹی کے مالیاتی پہلو پر مناسب تحقیق کیے بغیر ہی اپنے سیاسی مقاصد کے لیے اس کا تذکرہ کیا۔

پی ٹی آئی کا ایک اور گھناؤنا دھندہ،پولیس افسران کیخلاف مہم، ایکشن کی ضرورت

پاکستان میں سوشل میڈیا پر فحش مواد دیکھنےکا رجحان بڑھنے لگا

ٹک ٹاکر امشا رحمان کی بھی انتہائی نازیبا،برہنہ،جنسی تعلق کی ویڈیو لیک

نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد مناہل ملک نے دیا مداحوں کو پیغام

پولیس لائن حملہ،دہشتگرد کی سوشل میڈیا سے ہوئی بھرتی،سیکورٹی اداروں کی بڑی کامیابی

بھارت میں سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے اختیارات فوج کے سپرد

عوام کو سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست کیخلاف اکسانے والا گرفتار

سوشل میڈیا پروپیگنڈہ،افواہیں پھیلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ،اہم منظوری

سوشل میڈیا لائیکس اور ڈسلائیکس کیلئے اداروں سے کھیلا جا رہا ہے،چیف جسٹس

Shares: