واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کولمبیا کو ٹیرف بڑھانے کی دھمکی کے بعد، کولمبیا نے امریکا سے بے دخل کیے گئے تارکین وطن کو واپس قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، کولمبیا کے حکام نے اس سے قبل امریکا کے بے دخل کردہ تارکین وطن کو واپس لینے سے انکار کر دیا تھا، تاہم ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد ان کا موقف بدل گیا۔کولمبیا کے صدر نے اس سے قبل یہ موقف اختیار کیا تھا کہ وہ امریکا سے واپس کیے جانے والے تارکین وطن کو اپنی سرزمین پر قبول نہیں کریں گے اور اس وقت تک ان کی واپسی کی پروازیں روک دیں گے جب تک ان تارکین وطن کو عزت و وقار کے ساتھ واپس نہیں بھیجا جاتا۔
امریکی انتظامیہ نے کولمبیا کے اس انکار کے ردعمل میں کولمبیا پر 25 فیصد تجارتی ٹیرف عائد کرنے اور ویزہ پابندیاں لگانے کی دھمکی دی تھی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس دھمکی کا ایک ڈرافٹ بھی تیار کر لیا تھا، لیکن اب اس فیصلے کو روک دیا گیا ہے۔
اس سے قبل، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی امیگریشن کے مسئلے کو قومی ایمرجنسی قرار دیتے ہوئے ایک وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے نتیجے میں امریکا سے بے دخل کیے جانے والے تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔یہ نیا فیصلہ اور کولمبیا کا موقف امریکا کی امیگریشن پالیسی میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے، جس کے تحت صدر ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔