امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو ایک خط لکھا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنا ان کی حکومت کی خواہش ہے اور انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ایرانی قیادت اس بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کرے گی۔امریکی صدر نے فوکس بزنس نیٹ ورک کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "میں نے ایرانی قیادت کو خط لکھا ہے، اور مجھے امید ہے کہ وہ اس پر اتفاق کریں گے۔ میرا خیال ہے کہ یہ وہ خط تھا جس کی انہیں ضرورت تھی، اور دوسرا آپشن یہ ہے کہ ہمیں کچھ اقدامات کرنا ہوں گے کیونکہ ہم یہ نہیں چاہتے کہ ایران مزید جوہری ہتھیار تیار کرے۔”صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے کہ ایرانی قیادت بات چیت کی خواہش رکھتی ہے کیونکہ اس سے ایران کے لیے بہتر نتائج نکل سکتے ہیں۔
اس حوالے سے خبر ایجنسیوں نے بتایا کہ یہ خط ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو لکھا گیا ہے، تاہم وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
روسی وزارت خارجہ کا ایران کے جوہری پروگرام پر بیان
دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے ایرانی سفیر کاظم جلالی کے ساتھ ایران کے نیوکلیر پروگرام کے حوالے سے عالمی سطح پر جاری کوششوں پر گفتگو کی ہے۔یہ بیان اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ روس بھی ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر ہونے والی بات چیت میں شامل ہے اور عالمی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایرانی سپریم لیڈر کو خط لکھا ہے، جس میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایران بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کرے گا۔ اسی دوران روسی وزارت خارجہ بھی ایران کے جوہری پروگرام کے حل کے لیے عالمی سطح پر جاری کوششوں میں شریک ہے۔