امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان بھارت جنگ رُکوانے کی بات دُہراتے ہوئے پاکستان بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش بھی کی ہے۔وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے جوہری جنگ تجارت سے رُکوائی ، کوئی یہ نہیں کر سکتا، میں نے بھارت پاکستان سے کہا کہ کشمیر پر دشمنی بہت عرصے ہوگئی ، وہ سب کچھ حل کرا سکتے ہیں ، وہ ثالث بنیں گے، انہوں نے بھارت پاکستان کے درمیان جنگ رکوائی، دونوں ممالک کے حکمران عظیم ہیں، میں نے ان سے بات کی، میں نے ان سے تجارت پر بات کی، میں نے کہا ہم تجارت نہیں کریں گے پہلے جنگ روکو، انہوں نے بات سمجھی اور جنگ روک دی، اب ہم ان سے تجارتی معاہدوں پر بات کر رہے ہیں۔
اس سے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے امید ظاہر کی تھی کہ صدر ٹرمپ اپنے دور میں مسئلہ کشمیر کو حل کرسکیں گے،ٹیمی بروس نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے ایسے لوگوں کو میز پر لا بٹھایا اور بات چیت ممکن بنائی جن کے بارے میں لوگ تصور بھی نہیں کرسکتے تھے کہ ایسا ممکن ہوگا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کےدرمیان جنگ بندی کی بات ایک درجن بار دہراچکے ہیں،ہر بار یہ بات سن کر مودی سرکارسیخ پا ہوجاتی ہے اور ساتھ ہی بھارتی حزب اختلاف کانگریس کو مودی جی کا مذاق اڑانےکا پھر موقع ملا گیا ہے۔10 مئی کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں۔