امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایچ ون بی ورکر ویزے کے لیے سالانہ فیس 1 لاکھ ڈالر مقرر کر دی، جس سے بھارت کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایچ ون بی ویزا رکھنے والوں میں 71 فیصد بھارتی شامل ہیں، اس فیصلے سے براہِ راست بھارتی ورکرز متاثر ہوں گے۔ اعداد و شمار کے مطابق صرف 2024 میں ہی 2 لاکھ سے زائد بھارتی شہریوں کو ایچ ون بی ورکر ویزا جاری کیا گیا تھا۔اس فیصلے پر بھارت میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بھارتی ورکرز کے مستقبل پر کاری ضرب ہے اور ایک بار پھر ثابت ہوا کہ بھارت کے وزیراعظم کمزور ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے ایک رپورٹ بھی شیئر کی جس میں بھارتیوں پر پڑنے والے منفی اثرات کا ذکر کیا گیا ہے۔
بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے بھی ویزا فیس میں اضافے کو امریکا کی جانب سے بھارتیوں پر بالواسطہ پابندی قرار دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر مؤثر سفارتی اقدامات کرے۔
امریکا میں بالغ افراد کو کورونا ویکسین لگانے کی سفارش واپس
ایشیا کپ سپر فور،سنسنی خیز مقابلے میں سری لنکا کو 4 وکٹ سے شکست
فرانسیسی صدر اور سعودی ولی عہد کا دو ریاستی حل پر ٹیلیفونک رابطہ
جیکب آباد میں جعفر ایکسپریس کو سیکیورٹی خدشات کے باعث روک دیا گیا