واشنگٹن — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام 2026 کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کر دیا گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق جارجیا سے ریپبلکن رکن کانگریس بڈی کارٹر نے صدر ٹرمپ کی نامزدگی کے لیے ناروے کی نوبیل کمیٹی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں صدر ٹرمپ کو اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی میں ادا کیے گئے کردار کے اعتراف میں یہ انعام دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
خط میں بڈی کارٹر نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے دنیا میں دہشت گردی کے سب سے بڑے ریاستی معاون کو مہلک ترین ہتھیاروں کے حصول سے روکنے اور مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور ایران کے درمیان مسلح تنازع کو ختم کرنے میں ایک غیرمعمولی اور تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ ان تمام اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنا چاہیے۔
اس سے قبل پاکستان نے بھی امریکی صدر ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے سفارش کی تھی۔ حکومت پاکستان نے نوبیل کمیٹی کو ایک خط ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ کی مداخلت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جنگ کو ٹال دیا۔ یہ سفارش حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران صدر ٹرمپ کی فیصلہ کن سفارتی کوششوں کی وجہ سے کی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ نے خود بھی اس ضمن میں کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کی جنگ بندی کے سبب انہیں نوبیل امن انعام ملنا چاہیے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ نوبیل انعام زیادہ تر لبرلز کو دیا جاتا ہے اور ممکن ہے کہ انہیں یہ انعام نہ ملے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 10 مئی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے عروج پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر اعلان کیا تھا کہ دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں، جسے عالمی برادری نے سراہا تھا۔اب تازہ ترین طور پر اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان بھی صدر ٹرمپ نے کیا ہے، جس کے بعد ان کی نوبیل امن انعام کے لیے نامزدگی کو عالمی سطح پر نمایاں اہمیت دی جا رہی ہے۔