تقریباً 150 مظاہرین نے نیویارک کے ففتھ ایونیو پر واقع ٹرمپ ٹاور کے لابی ایریا پر قبضہ کر لیا، جہاں انہوں نے محمود خلیل نامی فلسطین کے حامی کارکن کی رہائی کا مطالبہ کیا، جسے گزشتہ ویک اینڈ پر گرفتار کیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظاہرین میں سے کئی نے سرخ لباس پہن رکھے تھے اور انہوں نے "محمود کو آزاد کرو، فلسطین کو آزاد کرو”جیسے نعرے درج بینرز تھام رکھے تھے،احتجاج کرنے والے مسلسل "فری، فری فلسطین” کے نعرے لگا رہے تھے۔نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ (NYPD) کے چیف آف ڈیپارٹمنٹ جان چیل کے مطابق، دو گھنٹوں کے اندر 98 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا،NYPD کے اہلکاروں نے گرفتار مظاہرین کو ایک بڑے پولیس وین میں بٹھایا، جبکہ باقی افراد کو MTA بس میں ڈال کر ٹرمپ ٹاور کے باہر سے ہٹا دیا گیا۔

پولیس نے احتجاج مکمل طور پر ختم کر دیا اور ٹرمپ ٹاور کے لابی ایریا کو خالی کرا لیا۔ابھی تک NYPD یا نیویارک کے حکام کی طرف سے مزید قانونی کارروائی پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ تاہم، مظاہرین نے کہا ہے کہ وہ اپنی مہم جاری رکھیں گے اور مزید احتجاج کریں گے۔واضح رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کے گریجویٹ اور گزشتہ سال اپریل میں یونیورسٹی کیمپس میں فلسطین حامی مظاہروں کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے ممتاز کارکن اور امریکی رہائشی محمود خلیل کو امریکی انتظامیہ کی جانب سے حراست میں لئے جانے کے بعد امریکی عوام میں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔

لاہور کی سڑک پر نقاب پوش گن مینوں کا شہری پر تشدد، ویڈیو وائرل

سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں پر لاگو پی ٹی آئی دور کا قانون تبدیل

خوشی کی بات ہے کہ قرارداد کی سب نے حمایت کی ہے،شرجیل میمن

کراچی،افغان آرمی سے تربیت یافتہ اسٹریٹ کرمنل گرفتار

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور

Shares: