امریکی صدر ٹرمپ نے لگائی ایران کو ایک بار پھر دھمکی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے ایران کی طرف سے کسی بھی قسم کے حملے کا ہزار گنا زیادہ جواب دیا جائے گا ،

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کے لیے امریکا کے خلاف حملے کی منصوبہ بندی کر سکتا ہے، امریکا کے خلاف ایران کے کسی بھی حملے کا مقابلہ ایسے حملے سے کیا جائے گا جس کی شدت ایک ہزار گنا زیادہ ہو گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر امریکی قاتلانہ حملے کا ایک بار پھر دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی فوج پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو بغداد ایئر پورٹ پر قاسم سلیمانی کے طیارہ سے اترنے کے فوراً بعد ہونے والے امریکی حملے میں ان کی موت ہوگئي تھی۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

ایران نے ماہ جولائی میں امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کوجنرل قاسم سلیمانی کی معلومات دینے والےایرانی شہری کو پھانسی دیدی،ترجمان ایرانی عدلیہ کے مطابق امریکا،اسرائیل کیلیے جاسوسی کے ملزم ایرانی شہری کو پھانسی دی گئی،محمود موسوی ماجد پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے اندرامریکا کیلیے جاسوسی کررہاتھا،محمود موسوی نے جنرل قاسم سلیمانی کی سرگرمیوں ،انکے ٹھکانوں سے دشمنوں کومطلع کیاتھا،

قاسم سلیمانی کے بارے میں دی گئی اطلاعات کی مدد سے ہی امریکہ ان پر حملہ کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا جس میں ان کی موت ہوگئی تھی۔ ایرانی جمہوریہ کے نشریاتی ادارے نے ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کے حوالے سے بتایا ہے کہ محمود موسوی مزد کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔ وہ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے اندر امریکی ڈالر کے لئے جاسوسی کر رہا تھا۔

ایرانی جنرل کو مارنے کے بعد امریکہ نے دی شہریوں کو اہم ہدایات

جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت، امریکہ نے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، ایسا کس نے کہا؟

ایرانی جنرل پر امریکی حملہ، چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا مطالبہ کر دیا

تیسری عالمی جنگ، امریکا کے خطرناک ترین عزائم، سابق امریکی وزیر خارجہ کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا

قاسم سلیمانی کو ٹرمپ کی ہدایت پر مارا گیا، پینٹا گون، ٹرمپ نے کیا کہا؟

ایرانی عدالت کے ترجمان غلام ہاؤسین اسماعیلی نے بتایا کہ مجرم کو امریکی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی اور اسرائیل کے موساد دونوں سے بڑی رقم وصول کرنے کا قصوروار پایا گیا تھا۔

ایران نے عراق میں تعینات امریکی فوجیوں پر بیلسٹک میزائلوں کا ایک فائر فائر کرکے قاسم سلیمانی کی کا منہ توڑ جواب دیا ، لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوجی ردعمل کا جواب دینے سے انکار کردیا۔عین الاسد کے مغربی عراقی اڈے پر حملے کے نتیجے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا ، ان میں سے درجنوں کو دماغی صدمے کا سامنا کرنا پڑا۔

ماجد کو کچھ سال قبل گرفتار کیا گیا تھا اور بغداد میں سلیمانی کے قتل میں براہ راست ملوث نہیں تھا ، ماجد اپنے اہل خانہ کے ساتھ سن 1970 کی دہائی میں ہجرت کرچکے تھے اور ایک کمپنی میں انگریزی اور عربی زبان کے مترجم کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ جب جنگ شروع ہوئی تو اس نے اس ملک میں ہی رہنے کا انتخاب کیا جبکہ اس کا کنبہ چلا گیا۔

ماجد انقلابی گارڈز کا ممبر نہیں تھا لیکن مترجم ہونے کی وجہ سے بہت سے حساس علاقوں میں گھس گیا۔ ماجد کو اکتوبر 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

Comments are closed.