لاہور(خالدمحمودخالد) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے یکم اگست سے ہندوستانی اشیاء پر 25% ٹیرف کے اعلان کے بعد کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کی۔
"ہاؤڈی مودی” تقریب اور مودی ٹرمپ دوستی کا حوالہ دیتے ہوئے جے رام رامیش نے دونوں رہنماؤں کے درمیان مشترکہ دوستی کا مذاق اڑایا اور کہا کہ ٹرمپ اور ہاؤڈی مودی کی ایک دوسرے کی تعریف کرنے کا کوئی مطلب سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے پاک بھارت منی جنگ روکنے کے ٹرمپ کے بار بار کیے جانے والے دعوؤں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ پہلگام واقعہ کے فوراً بعد ایک ہائی پروفائل یو ایس پاکستان لنچ جس میں پاکستانی آرمی چیف شامل تھے اور پاکستان کے لیے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے مالیاتی پیکجز کے لیے واشنگٹن کی مسلسل حمایت اور پیش رفتوں کے باوجود مودی نے خاموشی اختیار کی۔ وہ ان سفارتی انعامات کی توقع کرتے رہے جو انہیں کبھی نہیں ملے۔ مودی کا خیال تھا کہ اگرپاکستان کیلئے امریکی نوازشات پر وہ خاموش رہیں گے تو انہیں امریکہ کی آشیرباد مل جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی کو اندرا گاندھی سے سبق حاصل کرنا چاہئے انہیں چاہئے کہ وہ امریکی صدر کے سامنے کھڑے ہو جاتے جیسے اندرا گاندھی نے کیا۔