پاکستانی صحافی اور تجزیہ کار مبشر لقمان نے اپنے تازہ وی لاگ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں آنے والا حالیہ تباہ کن سیلاب کسی قدرتی آفت کا نتیجہ نہیں بلکہ بھارت کا ’’آبی حملہ‘‘ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے دریائے راوی، ستلج اور بیاس میں اچانک پانی چھوڑ کر پاکستان کے کئی اضلاع کو برباد کر دیا ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں نارووال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ اور قصور سمیت متعدد علاقے زیرِ آب آگئے ہیں، ہزاروں ایکڑ زرعی زمین تباہ ہو چکی ہے اور سینکڑوں بستیاں متاثر ہوئی ہیں۔

مبشر لقمان نے اپنے وی لاگ میں کہا کہ بھارت موسمیاتی تبدیلی کو جواز بنا کر اپنی نااہلی اور جارحانہ حکمتِ عملی کو چھپا رہا ہے، حالانکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بھارت معاہدے کو تسلیم نہیں کرتا تو پھر دریاؤں سے پانی چھوڑ کر پاکستان کو تباہی کا شکار کیوں کرتا ہے؟ ان کے مطابق یہ سراسر ناانصافی ہے کہ خوشحالی کے وقت تو پاکستان کو پانی سے محروم رکھا جاتا ہے لیکن جب سیلاب آتا ہے تو اضافی پانی زبردستی پاکستان کی طرف دھکیل دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ یہ مسئلہ صرف دو طرفہ مذاکرات تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ عالمی عدالتوں، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے تاکہ بھارت کی ’’آبی جارحیت‘‘ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو۔ مبشر لقمان نے زور دیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ اجلاس میں اس مسئلے کو اجاگر کرنا چاہیے تاکہ بھارت کے اس رویے پر عالمی سطح پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔

مزید برآں، انہوں نے بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ بیانات کو بھی خطرناک قرار دیا، جن میں کہا گیا ہے کہ ’’امن کے لیے جنگ ضروری ہے‘‘۔ ان کے مطابق یہ سوچ بھارت کی مسلسل جنگی تیاریوں کو ظاہر کرتی ہے، جس میں میزائل تجربات اور بحری بیڑوں کی شمولیت شامل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی اصل حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنی فوجی تنصیبات اور اسلحہ محفوظ رکھنے میں بھی ناکام ہے اور اس کی کمزوریاں دنیا کے سامنے آچکی ہیں۔

مبشر لقمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے خود اعتراف کیا کہ انہوں نے ماضی میں بھارت کو جنگ سے روکنے کے لیے سخت وارننگ دی تھی اور اگر مستقبل میں بھارت نے دوبارہ جنگ چھیڑنے کی کوشش کی تو انہیں ایک بار پھر مداخلت کرنا پڑے گی۔ ان کے مطابق یہ صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی پالیسیز نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بنتی جا رہی ہیں۔

پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ ہر خاندان کی بحالی میرا مشن ہے،وزیراعلیٰ پنجاب

شہباز شریف سے بیلاروس کے وزیر داخلہ کی ملاقات

وزیراعظم سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر کی ملاقات

Shares: