میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ نور ولی محسود کابل میں ایک بڑے حملے کے دوران ہلاک ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس حملے میں نور ولی محسود کے ساتھ ساتھ تنظیم کے دو اہم رہنما قاری سیف اللہ محسود اور خالد محسود بھی مارے گئے ہیں، جو آئندہ ممکنہ جانشین سمجھے جا رہے تھے۔رپورٹس کے مطابق حملہ کابل میں اس وقت پیش آیا جب ٹی ٹی پی قیادت کی گاڑی موجودگی کی اطلاع تھی اس دوران کابل میں عبد الحق چوک پر ایک لینڈ کروزر کو نشانہ بنایا.سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کی نوعیت اور ہلاکتوں کے حوالے سے مزید تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔دوسری جانب افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے سیکیورٹی گروپس سے حاصل کردہ معلومات سے پتہ چلا ہے کہ آج رات کابل شہر میں پاکستانی طالبان رہنما مفتی نور ولی محسود اس وقت مارے گئے جب ایک لینڈ کروزر گاڑی کو ایک طیارے سے نشانہ بنایا گیا۔

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اعلان کیا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کل دوپہر 2 بج کر 30 منٹ پر پشاور میں ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے، جس میں اس اہم پیش رفت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔سیاسی و سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ نور ولی محسود اور دیگر اعلیٰ کمانڈرز کی ہلاکت ٹی ٹی پی کے ڈھانچے پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔

کابل میں دھماکے کی آواز سنی گئی،ذبیح اللہ مجاہد کی تصدیق

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ’کابل شہر میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے، تاہم کسی کو پریشانی کی ضرورت نہیں، سب خیریت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور تاحال کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔دوسری جانب افغان میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کابل شہر میں دو دھماکے سنے گئے۔

ایشیا کپ 2025 کے بعد بھی سلمان علی آغا پر اعتماد، قیادت برقرار

شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا رابطہ، سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

وفاقی کابینہ کی پاکستان، سعودی عرب دفاعی معاہدے اور ای سی سی فیصلوں کی توثیق

اقوام متحدہ کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

Shares: