برطانوی ایجنسی نے حسینہ واجد کی بھانجی اور سابق منسٹر ٹولپ صدیق کو بڑا جھٹکا دے دیا

2 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ

برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے سابق سٹی منسٹر ٹولپ صدیق کی والدہ، شیخ ریحانہ، کی ملکیت میں موجود ایک لگژری لندن جائیداد کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق یہ اقدام بنگلہ دیش میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت سے منسلک بدعنوانی کے الزامات کی بین الاقوامی تحقیقات کے تحت اٹھایا گیا ہے۔این سی اے نے شیخ ریحانہ کی جائیداد سمیت لندن میں واقع تقریباً 90 ملین پاؤنڈ مالیت کی نو پرتعیش جائیدادوں کو منجمد کر دیا ہے۔ یہ جائیدادیں شیخ حسینہ کے قریبی ساتھی سلمان ایف رحمان کے بیٹے احمد شایان فضل الرحمان اور بھتیجے احمد شہریار رحمان کے نام پر ہیں، جو آف شور کمپنیوں کے ذریعے خریدی گئی تھیں۔

ان جائیدادوں میں سے ایک شمالی لندن کے گریشام گارڈنز میں واقع ہے، جہاں شیخ ریحانہ رہائش پذیر رہی ہیں۔بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے شیخ حسینہ کی حکومت کے دوران مبینہ بدعنوانی کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت شیخ حسینہ کی بھانجی اور سابق برطانوی وزیر ٹولپ صدیق کے خلاف بھی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ ٹولپ صدیق نے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور خود کو برطانوی حکومت کے اخلاقی مشیر کے سامنے پیش کیا ہے۔

شفافیت کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے "ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل” نے این سی اے کے اس اقدام کو سراہا ہے اور دیگر ممالک سے بھی ایسے اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے تاکہ بدعنوانی کے خلاف عالمی سطح پر مؤثر کارروائی کی جا سکے۔

واضح رہے کہ یہ پیش رفت بنگلہ دیش کی سابق حکومت کے خلاف جاری بین الاقوامی تحقیقات میں ایک اہم سنگ میل سمجھی جا رہی ہے، جس سے برطانیہ اور بنگلہ دیش کے درمیان قانونی تعاون کو مزید تقویت ملنے کی توقع ہے۔

Latest from بین الاقوامی