تُونس کے صدر کا شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ
تُونس کے صدر قیس سعید نے شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق تونس اور شام کے تعلقات قریباً ایک دہائی پہلے دمشق کی جانب سے سیاسی مخالفین پر جبر کی مخالفت میں منقطع ہوگئے تھے تاہم اب تُونس کے صدر قیس سعید نے شام کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
دبئی مسلسل تیسرے سال دنیا کا صاف ترین شہر قرار
جمعہ کی شب صدارتی دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو کے مطابق، تونسی وزیر خارجہ نبیل عمار کےساتھ ایک ملاقات میں صدر نے کہا کہ دمشق میں تونس کے سفیر اور تونس میں شام کے سفیر کی عدم موجودگی کا کوئی جواز نہیں ہےشام میں حکومت کا سوال صرف شامیوں سے تعلق رکھتا ہے،ہم دوسروں کے معاملات میں مداخلت کو مسترد کرتے ہیں۔
تنہا روس ہی یوکرین جنگ کا ذمہ دار نہیں بلکہ کئی اور سامراجی قوتوں کےمقاصد …
واضح رہے کہ تونس نے 2012 میں ملک کی خانہ جنگی کے آغاز میں صدر بشار الاسد کے مخالفین پر خونی جبر کی وجہ سے شام کے سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعطل سابق صدر منصف مرزوقی کے دور حکومت میں رونما ہوا تھا جبکہ اس وقت اپوزیشن کی طرف سے اس اقدام پر سخت تنقید کی گئی تھی۔
2015 میں، تونس نے تعلقات کی بحالی کی طرف ایک قدم اٹھایا تھا جب شام میں تونس کے سفارت خانے میں نمایندگی کے لیے ایک قونصلر کو نامزد کیا گیا تھا تاکہ وہ ملک کے مفادات کی نگرانی کرسکیں۔