تہران،انقرہ: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا-
باغی ٹی وی: ٹیلیفونک رابطے میں تینوں رہنماؤں نے فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،ایرانی میڈیا کے مطابق چین کی جانب سے تہران اور ریاض کے درمیان امن سمجھوتے کے بعد ایرانی صدر اور سعودی ولی عہد کے درمیان یہ پہلا رابطہ ہوا ہے بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے خاتمے کے معاملے پر اتفاق کیا گیا،یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلا ٹیلیفونک رابطہ ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر نے غزہ اور گرد ونواح میں جاری کشیدگی پرتبادلہ خیال کیاسعودی ولی عہد نے موقف دہرایا کہ کشیدگی روکنے کیلئے سعودی عرب تمام بین الاقوامی اورعلاقائی فریقین کے ساتھ رابطے کیلئے ہرممکن کوششں کررہا ہےمحمد بن سلمان نے شہریوں کو نشانہ بنانے سمیت معصوم جانیں لینے مسترد کرنے کے سعودی موقف اوربین الاقوامی انسانی قانون کے اصولوں کومدنظر رکھنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے غزہ کی پٹی میں حالات کی سنگینی پرگہری تشویش کا اظہارکیاسعودی ولی عہد نے فلسطینی کازکی سپورٹ اورحصول امن کی کوششوں سےمتعلق مملکت کے موقف پربھی زوردیا جو فلسطینی عوام کے جائزحقوق کی ضمانت دیتا ہے۔
برطانیہ میں فلسطین کا جھنڈا لہرانے پر سخت پابندی عائد
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ترک صدر طیب اردوان کا بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں غزہ اور خطے کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیاسعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کشیدگی روکنے کیلئے مشترکہ کوششیں کر رہا ہے،ولی عہد نے کہا کہ مملکت اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی روکنے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔
ترک ایوان صدر کا کہنا ہے کہ اردوان نے سعودی ولی عہد کو بتایا کہ ترکی نے اسرائیل فلسطین تنازع سے متاثرہ شہریوں کو انسانی امداد پہنچانے کے لیے کام شروع کر دیا ہےترکیہ نے تنازع میں ثالثی کی پیشکش کی ہے۔