ترک صدر کا ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ: حملے کی مذمت اور صحتیابی کی نیک خواہشات
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے سابق امریکی صدر اور موجودہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر حالیہ قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ جمعرات کو ایک ٹیلیفونک رابطے میں، اردوان نے ٹرمپ کی صحت کے بارے میں تفصیلات دریافت کیں اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ترک صدارتی دفتر کے ایک بیان کے مطابق، اردوان نے کہا، دہشت گردی اور تشدد کی ہر شکل قابل مذمت ہے۔ ہم اس طرح کے حملوں کی مکمل مذمت کرتے ہیں، خاص طور پر جب وہ جمہوری عمل کو نشانہ بناتے ہوں۔اس ٹیلیفونک گفتگو کے دوران، صدر اردوان نے ٹرمپ کو ری پبلکن پارٹی کا صدارتی امیدوار نامزد ہونے پر بھی مبارکباد پیش کی۔ اردوان نے کہا، "آپ کی کامیابی امریکی عوام کے آپ پر اعتماد کا ثبوت ہے۔”ٹرمپ نے اردوان کی ہمدردی اور نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ جلد ہی مکمل طور پر صحتیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا، "میں آپ کی حمایت اور دوستی کی بہت قدر کرتا ہوں۔”
یاد رہے کہ چند روز قبل، ڈونلڈ ٹرمپ ایک انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کا نشانہ بنے تھے۔ اگرچہ وہ شدید زخمی نہیں ہوئے، لیکن اس واقعے نے امریکی سیاست میں ہلچل مچا دی تھی۔ امریکی حکام اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور سیکیورٹی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔اس ٹیلیفونک رابطے سے ترکی اور امریکا کے درمیان تعلقات کی اہمیت بھی ظاہر ہوتی ہے۔ دونوں ممالک ناٹو اتحاد کے اہم اراکین ہیں اور خطے میں کئی مشترکہ مفادات رکھتے ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے اس رابطے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، "ہم اپنے اتحادیوں کی جانب سے اظہار یکجہتی کی تعریف کرتے ہیں۔ یہ ہمارے مشترکہ جمہوری اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔”
اس دوران، امریکی سیاسی حلقوں میں اس بات پر بحث جاری ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی حفاظت کو کس طرح مزید بہتر بنایا جائے، تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔